دنیا کا سب سے قدیم فلش والا ٹوائلٹ جسے صرف بادشاہ استعمال کر سکتے تھے

ٹوائلٹ
قديم ٹوائلٹ

چین میں ماہرین آثار قدیمہ نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے دنیا کا سب سے قدیم فلش والا ٹوائلٹ دریافت کیا ہے۔

خیال کیا جاتا ہے۔ کہ یہ ٹوائلٹ تقریباً ڈھائی ہزار سال پرانا ہے جب چین میں ہان سلطنت کا راج ہوا کرتا تھا۔

سائنس دانوں نے یہ دریافت چین کے شانکسی صوبے۔ میں شایان شہر سے کی جو آثار قدیمہ کے اعتبار سے اہمیت رکھتا ہے۔ اور یہاں پہلے ٹیرا کوٹا جنگجو بھی دریافت ہو چکے ہیں۔

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق اس سیٹ کے ٹوٹے ہوئے حصے اور اس کے ساتھ ایک فلش پائپ گذشتہ سال موسم گرما میں ایک ریسرچ ٹیم نے دریافت کیا تھا۔

چین کی اکیڈمی برائے سوشل سائنسز کے انسٹیٹیوٹ آف آرکیالوجی کے محقق لوئی روئی نے چائنہ ڈیلی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چین میں دریافت ہونے والا یہ۔ ایسا پہلا فلش ٹوائلٹ ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ چین میں آج بھی فلش ٹوائلٹ تک رسائی آسان نہیں۔ اپنے دور اقتدار کے آغاز میں موجودہ چینی صدر شی جن پنگ نے وعدہ کیا تھا۔ کہ وہ دیہی علاقوں میں انقلاب لائیں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دریافت اس وقت ممکن ہوئی جب وہ قدیم یوئی وینگ کمپلیکس میں ایک محل کے کھنڈرات میں دو عمارتوں کی کھدائی کر رہے تھے۔

ان کا کہنا ہے کہ ’وہاں موجود سب لوگ ہی اس دریافت پر حیران رہ گئے اور پھر سب نے قہقہ لگایا۔‘

ایک آسائش

اس دریافت کی تفصیلات گذشتہ ہفتے ہی جاری کی گئی ہیں جس کے بعد چین میں اس کے بارے میں کافی دلچسپی پیدا ہوئی۔ اس دریافت نے قدیم چین کے امرا کی دنیا پر روشنی ڈالنے میں مدد دی ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ یہ ٹوائلٹ اس وقت کے حساب سے آسائش تھی اور خیال کیا جاتا ہے کہ یہ شاید صرف چین کے بادشاہ یا کافی اہم عہدیداروں کے لیے مخصوص تھا۔

محققین کا کہنا ہے کہ اس ٹوائلٹ کو استعمال کرنے کے لیے ملازمین کو ہر بار اس میں پانی انڈیلنا پڑتا ہو گا۔

سائنسدان کوشش کر رہے ہیں کہ ان کو اس ٹوائلٹ سے فضلے کے ذرات بھی حاصل ہو سکیں گے جس کی مدد سے وہ یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ اس زمانے کے لوگ کیا کھاتے تھے۔

یہ تحقیق اس کوشش کا حصہ ہے جس کے تحت قدیم چینی بادشاہت کے دوران لوگوں کے رہن سہن اور ان کے شہروں کی تعمیر کے عمل کو سمجھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

جدید دور کے فلش

یہ دریافت اس لیے بھی دلچسپ ہے۔ کیونکہ اب تک جدید دور کے فلش ٹوائلٹ کی ایجاد کا سہرا 1860 میں برطانیہ کے تھامس کوپر کو دیا جاتا ہے تاہم چند مؤرخین کا کہنا ہے۔ کہ برطانیہ کی ملکہ الزبتھ اول اس سے پہلے ہی فلش ٹوائلٹ استعمال کر چکی تھیں۔

ملکہ الزبتھ اول کے منہ بولے بیٹے سر جان ہیرنگٹن نے 1592 میں ان کے لیے واٹر کلوزٹ ایجاد کیا تھا۔ جس کے ذریعے بیت الخلا کے استعمال میں ایک جدت آئی۔

1775 میں گھڑی ساز الیگزینڈر کمنگز نے انگریزی ہجے ایس کی شکل کا ایک پائپ ٹوائلٹ کے نیچے لگایا۔ جس کی وجہ سے بدبو کو کم کرنا ممکن ہوا۔

آج کل استعمال ہونے والا ٹوائلٹ کا ڈیزائن مسٹر کریپر نے تخلیق کیا تھا۔ جنھوں نے ایس کی بجائے یو شکل کا پائپ استعمال کیا۔

ٹوائلٹ

گھر سے باہر

واضح رہے کہ ایک وقت تھا۔ جب دنیا میں ٹوائلٹ نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔ اور لوگ گھر سے باہر جایا کرتے تھے۔

اکثر مقامات پر کسی برتن کا استعمال بھی کیا جاتا تھا۔

اور جس ملک میں جدید ٹوائلٹ کا ڈیزائن بنا۔ وہاں ایک وقت ایسا بھی تھا۔ کہ لوگ اپنے برتن گھروں کی کھڑکی سے باہر انڈیل دیا کرتے تھے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.