آنکھوں پر ماسک پہننے سے کیا نیند اچھی آتی ہے؟

نیند
نيند صحت کے ليۓ بہت ضروری

نیند سے متعلق ایک نئے مطالعے کے شرکاء کو مکمل اور جزوی طور پر آنکھیں ڈھانپنے والے ماسک پہنائے گئے۔ ماسک نیند کی ادویات کے مضر اثرات کے بغیر روشنی روکنے کا ایک سستا اور آسان طریقہ بھی ہیں۔

ہم سب سونے کی کوشش میں بستر پر لیٹ کر گھنٹوں دائیں اور بائیں کروٹیں بدلنےکے باجود نیند  کے قریب بھی نہ پھٹکنے کا  تجربہ کر چکے ہیں۔ یہاں تک کے سونے کی ایک ترکیب یعنی بھیڑوں کی خیالی گنتی کرنے کی کوشش بھی کبھی کبھار کامیاب نہیں ہوتی۔ بے شک آپ ایک ہزار تک ہی کیوں نہ پہنچ چکے ہوں۔

امتحان کا تناؤیا بہت زیادہ کافی پینا، آپ کو نیند نہ آنے کی بے شمار دیگر وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔ یا یہ صرف روشنی بھی ہو سکتی ہے۔ یقیناً، کچھ لوگ روشنی کر کے بھی سو سکتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ روشنی آپ۔ کی نیند کے معیار اور اگلے دن آپ کی ذہنی۔ کارکردگی کو بھی متاثر کر سکتی ہے؟

کیا آئی ماسک لگا کر سونا یادداشت کے لیے اچھا ہے؟

نیند سے متعلق ایک معروف جریدے سلیپ  میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رات کو آئی ماسک پہننے سے اگلے دن یادداشت بہتر ہو سکتی ہے اور انسان ذہنی طور پر مستعد رہتا ہے۔

اس تحقیق میں بتایا گیا ہے۔ کہ شرکاء نے بصری یادداشت کے ٹیسٹوں میں کس طرح بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ جب انہوں نے نیند کے ایک اہم مرحلے میں زیادہ وقت گزارا، جسے Slow-wave sleep (SWS) یا سست لہر نیند کہا جاتا ہے۔

 گہری نیند کا یہ وہ مرحلہ ہے، جہاں آپ چٹان کی طرح سوتے ہیں اور آسانی سے نہیں جاگتے۔ یہ ایک ایسا مرحلہ بھی ہے جس کے دوران کچھ لوگ بات کرتے ہیں۔ یا نیند میں چلتے ہیں۔ SWS طویل المدتی یادوں کو ذخیرہ کرنے کی ہماری صلاحیت اور اگلے دن ہماری ذہنی کارکردگی دونوں میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔

نیند کے بارے میں ایسی بہت سی چیزیں  ہیں۔ جن کے بارے میں محققین ابھی تک نہیں جانتے لیکن جو بات واضح ہے وہ یہ کہ یہ ہماری ذہنی، جسمانی اور جذباتی تندرستی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک ضروری کام انجام دیتی ہے۔ خراب نیند کا معیار بہت نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اور یہ مدافعتی نظام اور دل کے مسائل، دماغی خرابی یا نظام انہضام کے عوارض کا باعث بن سکتا ہے۔

نیند سے دماغی کارکردگی میں بہتری

اس تحقیق میں اٹھارہ سے پینتیس سال کی عمروں کے ایک سو بائیس نوجوان شامل تھے۔ جنہیں دو تجربات کے لیے منقسم کیا گیا تھا۔ ایک ہفتے تک جاری رہنے والے ان تجربات میں شرکاء کی دماغی کارکردگی کا مطالعہ کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ جبکہ چار راتوں تک جاری رہنے والے دوسرے تجربے میں نیند کے دوران دماغی سرگرمی کا مطالعہ کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.