جب آئی فون نے الاسکا میں پھنسے شخص کی جان بچائی

 ایپل
سیٹلائٹ کے ذریعے رابطے کی سہولت اس وقت صرف شمالی امریکہ تک محدود ہے تاہم جلد ہی یہ فرانس، آئرلینڈ، جرمنی، برطانیہ سمیت دوسرے ملکوں میں بھی دستیاب ہو گی

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے آپریٹنگ سسٹم میں 16.1 کے اپٹ ڈیٹ کے ساتھ آئی فون 14 میں ایک نیا فیچر متعارف کروایا ہے جسے بذریعہ سیٹلائٹ ایمرجنسی ایس او ایس کہا جاتا ہے۔

 اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق آئی فون۔ 14 سیریز سے ہم آہنگ اس فیچر کی بدولت صارفین۔ ان علاقوں میں ایمرجنسی سروسز کے ساتھ رابطہ کر سکتے ہیں۔ جہاں موبائل فون یا وائی فائی کے ذریعے رابطے کی سہولت موجود نہ ہو۔

میک رومز نامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تازہ سٹوری کے مطابق ایک شخص نے اس فیچر کو اس وقت آزمایا جب وہ امریکی ریاست الاسکا کے دیہی علاقے میں محصور ہو کر رہ گئے۔

یکم دسمبر کو الاسکا سٹیٹ ٹروپرز نے کہا۔ کہ انہیں مذکورہ شخص کا پیغام موصول ہوا۔ جو برف پر چلنے والی گاڑی میں نوروک سے کوٹزبیو کی طرف سفر کر رہے تھے۔ اس دوران وہ دور دراز مقام میں محصور ہو گئے جہاں موبائل فون کے سگنل نہیں تھے۔

ایمرجنسی ریسپانس

ایپل کے ایمرجنسی ریسپانس سینٹر کی ٹیم کا کہنا۔ ہے کہ انہوں نے مقامی حکام اور امدادی ٹیموں اور نارتھ ویسٹ آرکٹک بیورو سرچ اینڈ ریسکیو کورآڈی نیٹر کے ساتھ مل کر کام کیا۔ جی پی ایس مقامات کی طرف متعدد رضاکار روانہ کیے۔ جن کے بارے میں ایپل کو اس وقت اطلاع ملی جب مذکورہ شخص نے ایس او ایس پیغام بھیجا۔

جلد ہی امدادی حکام نے مذکورہ شخص کو اس جگہ کے خاصا قریب تلاش کر لیا جہاں سے انہوں نے اپنی لوکیشن شیئر کی تھی، اور انہیں کامیابی سے ریسکیو کر لیا گیا۔

ایپل کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ کے ذریعے رابطے کی سہولت ان مقامات پر دستیاب ہو سکتی ہے۔ جہاں طول بلد 62 درجے سے زیادہ ہو۔ آئی فون 14 کے اس فیچر نے نوروک اور کوٹزبیو میں کسی رکاوٹ کے بغیر کام کیا جو 69 درجے طول بلد کے قریب ہیں۔

سیٹلائٹ کے ذریعے ایس او ایس فیچر فی الوقت آئی فون 14 کی پوری سیریز کے لیے دستیاب ہے۔ اور ان جگہوں پر استعمال کیا جا سکتا ہے جہاں موبائل یا وائی فائی کی سہولت میسر نہ ہو۔

ایپل نے کہا ہے کہ یہ خصوصیت دو سال تک مفت استعمال کی جا سکتی ہے۔ لیکن کمپنی نے ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ دو سال بعد اس کی قیمت کیا ہو گی۔

سیٹلائٹ کے ذریعے رابطے کی سہولت اس وقت صرف شمالی امریکہ تک محدود ہے۔ تاہم جلد ہی یہ فرانس، آئرلینڈ، جرمنی، برطانیہ سمیت دوسرے ملکوں میں بھی دستیاب ہو گی۔

تبصره

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.