عالمی ادارہ صحت نے انڈیا کی ایک کمپنی کے ذریعے بنائی جانے والی زکام۔ بخار اور کھانسی کی چار ادویات کو مضرِ صحت قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ ۔عالمی ادارے نے یہ ۔وارننگ گیمبیا میں 66 بچوں کی اموات کے بعد جاری کی ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کی بچوں کی اموات کا ممکنہ طور پر تعلق ان دواؤں کے استعمال سے ہو سکتا ہے۔
پرومیتھیزین، کوفکس ملین، میکاف اور میگرپ نام کی یہ ۔دوائیں کھانسی اور بخار۔ کے علاج کے لیے استعمال ہونے والے سیرپ ہیں اور عموماً بچوں کو تجویز کیے جاتے ہیں۔ یہ دوائیں انڈیا کی ’میڈن فارماسیوٹیکل کمپنی‘ بناتی ہے اور انھیں استعمال کے لیے گیمبیا برآمد کیا جاتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے اپنے الرٹ میں کہا ہے کہ ان دواؤں کے جن نمونوں کی جانچ کی گئی ہے۔ ان میں ڈائیتھلین گلائیکول اور ایتھیلین گلائکول مادے کی مقدار محفوظ مقدار سے بہت زیادہ تھی۔
عالمی ادارے صحت
عالمی ادارے کے مطابق ان کی زیادہ مقدار پیٹ میں درد، قے، اسہال، سر میں درد اور جگر میں نقصان کا سبب بن سکتی ہے جس سے بچوں کی موت ہو سکتی ہے۔
ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ کھانسی اور بخار کے یہ شربت صرف گیمبیا بھیجے گئے۔ یا دوسروں ملکوں میں بھی برآمد کیے گئے۔ تاہم عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ یہ دوائیں دیگر فرموں کے ذریعے دیگر ملکوں کو بھی برآمد کی گئی ہوں۔
ڈبلیو ایچ او کے الرٹ کے بعد انڈیا کے ڈرگ ریگولیٹری ادارے نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق حکومتی سطح پر گیمبیا کی جانب سے بچوں کی اموات کا ان دواؤں سے تعلق ہونے کے بارے میں انڈیا سے کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔