سڑکوں پر سیر سے لے کر ملازمت کے فروغ تک، مختلف ممالک میں خواتین کو زندگی میں چھوٹے بڑے مسائل اور چیلنجوں کے سامنا ہے۔
تاہم جہاں ایک ملک میں خواتین کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے۔ وہیں دوسرے ملک میں وہ سیاست دان مردوں سے آگے ہیں۔
دنیا کے سرد ترین خطوں میں سے ایک خواتین کے خلاف امتیازی سلوک کے خاتمے کے لیے سرفہرست ہے۔
جیسے جیسے ہم یورپ میں شمال اور منجمد قطبی پانی کی طرف بڑھتے ہیں، خواتین کی ذاتی اور سماجی زندگی بہتر اور زیادہ آرام دہ پائی گئی ہے۔
زیادہ ملازمتیں، اعلیٰ معیاری تعلیم اور صحت کی سہولیات اور یقیناً صنفی سیاسی ڈھانچہ ان ممالک کی خصوصیات ہیں۔
نارڈک/سکینڈینیوین خطے کے پانچ ممالک خواتین کے رہنے کے لیے دنیا کے بہترین ممالک کی فہرست میں شامل ہیں۔
5۔ سویڈن
سویڈن طویل عرصے سے خواتین کے حقوق کا علم بردار رہا ہے اور اس نے صنفی امتیاز کے خلاف قوانین نافذ کیے ہیں۔
2018 سے سویڈش صنفی مساوات ایجنسی تمام شعبوں میں صنفی تعصب کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے ذمہ دار ہے۔
4. ڈنمارک
ڈنمارک کی خواتین نے 1915 میں ڈنمارک میں ووٹ ڈالنے کا حق حاصل کیا، اور یہ ملک اپنے مساوی معاشرے کے لیے جانا جاتا ہے، جو مردوں اور عورتوں دونوں کو اختلافات کے باوجود کامیاب ہونے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
3۔ فن لینڈ
فن لینڈ یورپ کا پہلا ملک تھا جس نے 1906 میں خواتین کو ووٹ کا حق دیا اور ملک بھر میں نمایاں عہدوں پر بہت سی خواتین موجود ہیں۔
فن لینڈ میں خواتین کی متوقع عمر 84.62 سال ہے جبکہ مردوں کے لیے یہ 79.03 سال ہے۔
اس کے علاوہ فن لینڈ کی موجودہ وزیراعظم بھی ایک خاتون ہیں جنہوں نے 34 سال کی عمر میں عہدہ سنبھالا۔
2. ناروے
حقوق نسواں کی پہلی لہر ناروے میں 1840 کی دہائی میں شروع ہوئی، اور اس کے بعد سے بہت سی لہریں چلیں جنہوں نے اس سکینڈینیوین ملک میں خواتین کے حقوق کو محفوظ بنایا۔
اسقاط حمل کو قانونی حیثیت دینے کے لیے اس ملک میں پہلا قانون 1964 میں منظور کیا گیا تھا۔ اور اسقاط حمل تک آزادانہ رسائی کا قانون 1978 میں منظور کیا گیا تھا۔
1۔ آئس لینڈ
خواتین کی زندگی کے لیے دنیا کے 23 بہترین ممالک کی فہرست میں آئس لینڈ سرفہرست ہے۔
یہ نورڈک ملک اپنی کام کرنے کی عمر کی 88 فیصد سے زیادہ خواتین کو ملازمت دیتا ہے۔ جب کہ اس کی طالب علم آبادی کا 65 فیصد بھی خواتین پر مشتمل ہے۔
ستمبر 2021 میں اس ملک کی پارلیمنٹ میں 47.6 فیصد خواتین نمائندہ موجود تھیں۔
درحقیقت، یہ ملک تاریخ کا پہلا یورپی ملک ہونے کے بہت قریب آیا ہے جس میں خواتین کی اکثریت والی پارلیمنٹ ہے۔