مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے یوں تو نومبر 2022 میں ہی عندیہ دیا تھا کہ پلیٹ فارم پر پہلے سے تصدیق شدہ اکاؤنٹس کے بلیو ٹک چند ماہ میں ختم کردیے جائیں گے۔
تاہم اب انہوں نے واضح کیا ہے کہ جن اکاؤنٹس کو پہلے سے بلیو ٹک ملا ہوا تھا۔ ان کا بلیو چیک مارک جلد ختم کردیا جائے گا۔
ایلون مسک نے ٹوئٹر کی کمائی بڑھانے کے لیے دسمبر 2022 میں پیسوں کے عوض بلیو ٹک فراہم کرنے کی سروس ٹوئٹر بلیو متعارف کرائی تھی۔ جس کے تحت صارفین ماہانہ فیس کے عوض بلیو ٹک حاصل کرتے ہیں۔
ٹوئٹر بلیو کی سروس امریکا، کینیڈا۔ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، برطانیہ اور جاپان سمیت ڈیڑھ درجن کے قریب ممالک میں متعارف کرائی گئی تھی۔ تاہم اسے جلد ہی دیگر ممالک تک بھی پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
پیسوں کے عوض بلیو ٹک حاصل کرنے کی سروس تاحال پاکستان اور بھارت سمیت دنیا کے 200 سے زائد ممالک میں متعارف نہیں کرائی گئی لیکن امکان ہے کہ رواں برس تک مذکورہ سروس کو درجنوں ممالک میں پیش کردیا جائے گا۔
ایک طرف ایلون مسک جہاں پیسوں کے عوض بلیو ٹک فراہم کرنے کی سہولیات متعارف کرا رہے ہیں۔ وہیں دوسری جانب انہوں نے ایک بار پھر پرانے بلیو ٹکس کو ختم کرنے کا دوبارہ اعلان کیا ہے۔
بلیو ٹکس کو ختم کرنے کا اعلان
ایلون مسک نے پرانے بلیو ٹکس کو ختم کرنے کا اعلان ایک صارف کی ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے کیا۔
ایلون مسک نے پرانے بلیو ٹکس کو فراڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں جلد ختم کردیا جائے گا۔
ایلون مسک کو ایک صارف نے بلیو ٹک سے متعلق ایک ٹوئٹ پر مینشن کرتے ہوئے کہا تھا۔ کہ اب ٹوئٹر پر بلیو ٹک حاصل کرنا مذاق بن چکا ہے اور پیسوں کے عوض ہر کوئی اسے حاصل کر رہا ہے۔
ایلون مسک نے صارف کی ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے پیسوں کے عوض بلیو ٹک فراہم کرنے کے عمل کا دفاع کرتے ہوئے پرانے بلیو ٹکس کو جعلی قرار دیا۔
خیال رہے کہ پہلے ٹوئٹر پر معروف سیاسی، سماجی، شوبز، اسپورٹس اور میڈیا شخصیات سمیت اداروں اور تنظیموں کو کچھ معلومات تصدیق کرنے کے بعد بلیو تک دے دیا جاتا تھا۔ جس کا مطلب ہوتا تھا۔ کہ مذکورہ اکاؤنٹ تصدیق شدہ ہے۔ تاہم اب مذکورہ عمل کو ماہانہ فیس سے جوڑ دیا گیا ہے۔ اور ماہانہ 8 سے 11 امریکی ڈالر کے عوض ٹوئٹر پر بلیو ٹک دیا جا رہا ہے۔۔