نصف صدی بعد امریکی خلائی مشن چاند کے لیے روانہ

اس مشن کوشیڈول کے مطابق 23 فروری کو چاند پر اترنا ہے۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو 1972 میں اپالو کی. آخری لینڈنگ کے بعد پیریگرین چاند پر پہلا امریکی قدم ہو گا۔

نصف صدی سے  بھی زائد عرصے کے بعد چاند پر اترنے کی کوشش کرنے والا پہلا امریکی. خلائی مشن پیر کی صبح اپنے سفر پر روانہ ہو گیا۔ امریکی کمپنیوں بوئنگ اور لاک ہیڈ مارٹن کی مشترکہ کمپنی "یونائیٹڈ لانچ الائنس” (یوایل اے) کا تیار کردہ ایک نیا راکٹ "وولکن” آسٹروبوٹک ٹیکنالوجی کے مون لینڈر "پیریگرن” کو لے کر فلوریڈا کے کیپ کیناویرل اسپیس فورس اسٹیشن سے خلائی مشن پر روانہ ہوا۔

پٹسبرگ میں قائم نجی ایرو اسپیس کمپنی یونائیٹڈ لانچ الائنس کا مقصد چاند پر اترنے والی پہلی. نجی کمپنی بننا ہے۔یو ایل اے مشن کے ایک اہلکار ایرک مونڈا نے. کمپنی کے لانچ کنٹرول روم سے وولکن کے فضا میں بلند ہونے کے بعد کہا، "ہر چیز بالکل اپنی جگہ پر پرفیکٹ نظر آتی ہے۔”

ہم مشن کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟

راکٹ کے فضا میں بلند ہونے کے تقریباً 30 منٹ بعد یو ایل اے نے سوشل میڈیا پر کہا کہ اس مشن کی پرواز مستحکم ہےکیونکہ اس نے سفر کے پہلے حصے میں زمین کے گرد چکر لگایا۔”ساحلی علاقوں پر پرواز کے آدھے راستے میں، اس راکٹ کا نظام مستحکم ہے۔ یہ زمین کے مدار سے باہر نکلنے کے لیے. بحر ہند کے اوپر خلا میں ایک خاص نقطے کی طرف جائے گا، جہاں اس راکٹ کا دوسرا. انجن چالو کرنے کا منصوبہ ہے۔”

اس مشن کوشیڈیول کے مطابق 23 فروری کو چاند پر اترنا ہے۔ پیریگرین مون لینڈر کا متوقع مشن مستقبل کے منصوبہ بند انسانی مشنوں سے. قبل چاند کی سطح کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کرنا ہے۔اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو 1972 میں اپالو کی آخری لینڈنگ کے بعد پیریگرین چاند پر پہلی امریکی لینڈنگ ہو گا۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.