چیف سلیکٹر محمد وسیم کو عہدے سے برطرف کردیا گیا

کرکٹ
محمد وسیم نے دسمبر 2020 میں چیف سلیکٹر کا عہدہ سنبھالا تھا

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مینجمنٹ کمیٹی نے چیف سلیکٹر محمد وسیم کے معاہدے کو ختم کرتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹانے کے ساتھ ساتھ 2019 کے آئین کے تحت کام کرنے والی تمام کمیٹیوں کو ختم کردیا ہے۔

نجم سیٹھی نے ایک دن قبل پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ کا عہدہ سنبھالا تھا اور انہوں نے بحیثیت کمیٹی چیئرمین پہلا فیصلہ کرتے ہوئے چیف سلیکٹر کو عہدے سے ہٹانے کے ساتھ ساتھ تمام کمیٹیوں کو بھی ختم کردیا گیا ہے۔

نجم سیٹھی نے کرک انفو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تمام کمیٹیوں کو ختم کردیا ہے کیونکہ انہیں 2019 کے آئین کے تحت قائم کیا گیا تھا جسے معطل کیا جاچکا ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ محمد وسیم کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے لیے ای میل کی جاچکی ہے تاہم سابق چیف سلیکٹر کی جانب سے ابھی تک اس حوالے سے کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔

محمد وسیم نے دسمبر 2020 میں چیف سلیکٹر کا عہدہ سنبھالا تھا اور انہیں 2023 کے ون ڈے ورلڈ کپ تک اس عہدے پر رہنا تھا۔

ٹیم کی کارکردگی

ان کے دور میں قومی ٹیم کی کارکردگی مناسب رہی جہاں۔ پاکستانی ٹیم نے 16 ٹیسٹ میچوں میں سے آٹھ میں فتح حاصل کی اور آسٹریلیا اور انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز گنوانے سمیت ٹیم کو مجموعی طور پر 6 میچوں میں شکست ہوئی۔

ٹی20 میچوں کی بات کی جائے تو گرین شرٹس نے 55 میچوں میں سے 34 میں کامیابی حاصل کی جس میں 2021 ورلڈ کپ کا سیمی فائنل اور ۔2022 ورلڈ کپ کا فائنل کھیلنے کا کارنامہ۔ بھی شامل ہے۔

اس دوران قومی ٹیم کو 18 میچوں میں شکست بھی ہوئی جبکہ بابر اعظم کی قیادت میں ٹیم نے 10 ون ڈے میں فتح بھی حاصل کی اور پانچ میں انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

حکومت پاکستان نے چیئرمین پی سی بی رمیز راجا کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے 2019 میں بنایا گیا بورڈ کا نیا آئین معطل کردیا تھا اور اس کی جگہ نجم سیٹھی کی زیر سربراہی اعلیٰ اختیارات کی حامل ایگزیکٹو کمیٹی تشکیل دی تھی۔

نئی کمیٹی کے پاس بورڈ کے آئین میں تبدیلی اور 2014 کے سابقہ آئین کی بحالی کے لیے 120 دن کا وقت ہے جس کے بعد کمیٹی کو نئے چیئرمین کے انتخاب کی ذمہ داریاں سونپی جائیں گی۔

ادھر قومی ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر نے پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی کا حصہ بننے سے معذرت کرلی ہے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.