یونان میں تارکین وطن کی دو کشتیاں الٹنے سے اکیس افراد ہلاک

یونانی کوسٹ گارڈز کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والی ایک کشتی سے تقریباﹰ سولہ خواتین کی لاشیں برآمد کی گئیں۔ اس سے قبل کشتی الٹنے کے ایک اور واقعے میں یونانی حکام نے بدھ کے روز 80 تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچالیا تھا۔

یونانی حکام نے بدھ کے روز کیتھیرا جزیرے کے قریب حادثے کا شکار ہونے والی کشتی سے 80 تارکین وطن کو بچالیا تھا۔

یونان میں تارکین وطن کی دو کشتیوں کو پیش آنے والے حادثات میں کم ازکم اکیس افراد ہلاک ہو گئے۔ جبکہ متعدد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ یونان میں جمعرات چھ اکتوبر کے روز ۔ تارکین وطن کی ایک کشتی ڈوبنے سے کم از کم سولہ افریقی خواتین اور ایک مرد ہلاک ہو گیا۔

يونانی حکام کا بيان

یونانی کوسٹ گارڈز کے مطابق یہ حادثہ وسطی ۔بحیرہ ایجئین میں واقع  لیسبوس جزیرے کے قریب پیش آیا۔ یہ ایک دن سے بھی کم کے وقفے کے ساتھ تارکین وطن سے بھری کسی کشتی کو پیش آنے والا دوسرا حادثہ تھا۔ کوسٹ گارڈ نے ریسکیو کیے گئے افراد کے حوالے سے بتایا ہے کہ۔ ڈوبنے والی کشتی میں تقریبا۔ﹰ 40 افراد سوار تھے۔ کوسٹ گارڈ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اب تک سترہ  لاشیں برآمد ہوئی ہیں مزید دس خواتین کو بچا لیا گیا ہے جبکہ تقریباﹰ تیرہ افراد ابھی بھی لاپتہ ہیں۔

حادثے کا شکار ہونے والی کشتی لیسبوس کے مشرق میں ترکی کے قریب واقع ساحل پر ڈوبی۔ یونان کے وزیر برائے مہاجرت نوٹس مائتراچی نے اپنے ایک ٹویٹ کے ذریعے ترکی پر زور دیا کہ وہ  ”سخت موسمی حالات کی وجہ سے تمام بے قاعدہ روانگیوں کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کرے۔‘‘ انہوں نے مزید لکھا۔”پہلے ہی آج ایجیئن میں بہت سی جانیں ضائع ہو چکی ہیں، لوگ سمندری سفر کے لیے۔ نامناسب کشتیوں میں ڈوب رہے ہیں۔ یورپی یونین کو فوری ایکشن لینا چاہیے۔‘‘

ا

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.