امریکی فوج نے گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران میں شام میں چار’’دشمن جنگجوؤں‘‘کوہلاک کردیا ہے۔ اور ایران کے حمایت یافتہ جنگجوؤں کے زیرِاستعمال راکٹ لانچر تباہ کر دیے ہیں۔
امریکی فوج نے حالیہ دنوں میں شام میں امریکی اہلکاروں پر راکٹ حملوں کے جواب میں ۔ایران کے حمایت یافتہ جنگجوؤں کو نشانہ بنایا ہے۔
شام کے شمال مشرقی علاقے میں امریکی فوجیوں پرتازہ حملہ بدھ کے روز کیا گیا تھا۔ اور انھیں فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔امریکاکی مرکزی کمان (سینٹ کام) نے اے ایچ-64 اپاچی ہیلی کاپٹر، اے سی 130 گن شپ اور ایم 777 آرٹلری کا استعمال کرتے ہوئے ایران سے وابستہ جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کی ہے۔
امريکی سینٹ کام نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ حملے میں چارجنگجو مارے گئے۔ اور دشمن کے سات راکٹ لانچر تباہ کردیے گئے ہیں۔
سینٹ کام کے سربراہ جنرل ایرک کوریلا نے کہا کہ’’امریکی فوج کے ارکان پر کسی بھی حملے کا جواب دیاجائے گا اور کوئی بھی گروہ ہمارے فوجیوں پر کسی استثنا سے حملہ نہیں کرسکے گا۔ ہم اپنے عوام کے دفاع کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں گے‘‘۔
ایرانی نيوز ایجنسی نے کہا کہ “علی جانی شام میں ایک مشاورتی مشن کے دوران مارا گیا”۔
ایک تجزیے کے مطابق ایران شام میں اپنا اثر و رسوخ مضبوط کرنے کے لیے یوکرین میں فوجی آپریشن جو اپنے چھٹے مہینے میں داخل ہو رہا ہے۔ میں روسیوں کی مصروفیت کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔
ایرانی ملیشیا حال ہی میں روس کے اتحادی دھڑوں کے انخلاء کے بعد شام کے کئی تزویراتی مقامات پر پھیل گئی ہے۔