دفتر خارجہ نے برطانوی سیکریٹری داخلہ سویلا بریورمین کے پاکستانی مردوں کے بارے میں ’امتیازی اور تعصبانہ‘ ریمارکس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ گمراہ کن تصویر پیش کرتے ہیں۔
ہفتہ وار بریفننگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا۔ کہ یہ ریمارکس ایک انتہائی گمراہ کن تصویر پیش کرتے ہیں، جو برطانوی پاکستانیوں کو نشانہ بنانے اور ان کے ساتھ مختلف سلوک کے ارادے کی نشاندہی کرتے ہیں۔
برطانوی سیکریٹری داخلہ سویلا بریورمین کے بیان۔ پر تبصرہ کرتے ہوئے ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ہوم سیکریٹری نے غلط طور پر کچھ افراد کے مجرمانہ رویے کو پوری کمیونٹی کی نمائندگی قرار دیا ہے۔
بيان
ان کا کہنا تھا کہ وہ منظم نسل پرستی اور کمیونٹیز میں مخصوص گروپ کو مختلف طریقے سے دیکھنے کے طور پر نوٹ کرنے میں ناکام رہی ہیں اور معاشرے میں برطانوی پاکستانیوں کی زبردست ثقافتی، اقتصادی اور سیاسی شراکت کو تسلیم کرنے سے گریز کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ 4 اپریل کو ڈان کی رپورٹ کے مطابق برطانوی سیکریٹری داخلہ سویلا بریورمین اسکائی نیوز کے انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ برطانوی پاکستانی مردوں کی برتری کے بارے میں بات کی جو کہ ثقافتی اقدار کو برطانوی اقدار سے بالکل متصادم رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’(برطانوی-پاکستانی مرد)۔ خواتین کو حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ اور ہمارے رویے کے حوالے سے ایک فرسودہ اور واضح طور پر گھناؤنا انداز اپناتے ہیں۔
سویلا بریورمین نے یہ تبصرہ اس وقت کیا تھا جب انہیں بتایا گیا۔ کہ سال 2020 میں محکمہ داخلہ کی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا۔ کہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے زیادہ تر گینگ 30 سال سے کم عمر کے سفید فام مردوں پر مشتمل ہوتے ہیں اور یہ کہ اس بات کے کافی شواہد نہیں جو یہ بتا سکیں کہ گرومنگ گینگ میں غیر متناسب طور پر زیادہ تر ایشیائی یا سیاہ فام باشندے ہوسکتے ہیں۔
بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کی شدید مذمت
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں، بھارت کی 9 ریاستوں میں مسلمانوں پر بدترین مظالم کیے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں چار ہزار سے زائد اسلامی۔ کتب اور قرآن پاک کے نسخوں کو نذرِ آتش کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں پر مظالم پر۔ اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) کے مذمتی بیان کی حمایت کرتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر مظالم کی مذمت کرتے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں مظالم پر اقوام متحدہ کے حکام کے مذمتی بیان کی حمایت کرتے ہیں۔ پاکستان جمہوری اقدار پر یقین رکھتا ہے۔
خیال رہے کہ 2 اپریل کو ڈان کی ۔رپورٹ کے مطابق ہندو تہوار کے بعد حالیہ دنوں میں فرقہ وارانہ تشدد کے دوران کم از کم 13 قصبوں اور شہروں میں۔ درجنوں افراد زخمی اور سیکڑوں گرفتار ہوئے۔ جن علاقوں میں فسادات ہوئے ان میں بہار، مغربی بنگال، مہاراشٹر، اتر پردیش۔ مدھیہ پردیش اور کرناٹک کے علاقے شامل ہیں۔ جہاں مشتعل ہجوم نے توڑ پھوڑ کی، گاڑیوں اور دکانوں کو نذر آتش کیا گیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا آج کہنا تھا کہ بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا بیان سفارتی محاذ پر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔ پاکستان کے خلاف الزام تراشی کرتے ہوئے بھارتی۔ رہنما اپنے ملک کے سماجی ڈھانچے کو نظرانداز کر دیتے ہیں جو ہندوتوا کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔
’پاکستان تحقیقات کیلئے یونانی حکام سے تعاون کرے گا‘
ترجمان دفتر خارجہ نے آج ہفتہ وار بریفنگ کے دوران مزید کہا کہ یونان۔ میں پاکستانی شہریوں کی گرفتاری سے آگاہ کیا گیا ہے۔ پاکستان تحقیقات اور تفتیش کے لیے یونانی حکام سے مکمل تعاون کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی میں۔ ملوث افراد کو کیفرکردار کردار تک پہنچانے پر یقین رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26 مارچ کو ڈھاکہ میں پاکستانی سفارتخانے نے بنگلہ دیش کے قومی دن پر مبارکباد کا پیغام دیا۔