خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں بدھا مجسمے کو نشانہ بنانے پر نوجوان ٹک ٹاکر کو گرفتار کیے جانے کے بعد جیل بھجوا دیا گیا ہے۔
تھانہ منگلور کے مطابق 16 سالہ نوجوان ابوبکر کو گزشتہ روز عدالت کے سامنے پیش کرنے کے بعد جیل بھجوایا گیا۔
سوات پولیس کے مطابق نوادرات ایکٹ 18 ضمن (1) کے تحت انہیں 20 لاکھ جرمانہ اور پانچ سال قید یا دونوں سزائیں اکٹھی ہو سکتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 11 نومبر 2022 کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک نوجوان سوات کے علاقے جہان آباد میں چٹان پر مراقبہ کی حالت میں کندہ شدہ بدھا کے مجسمے پر پتھر پھینکتے ہوئے اپنے اس عمل کی ویڈیو بنا رہے تھے، بعد ازاں انہوں نے ازخود یہ ویڈیو فیس بک اور ٹک ٹاک پر پوسٹ بھی کی۔
ویڈیو پوسٹ ہونے کے بعد نہ صرف تاریخی پس منظر سے باخبر صارفین بلکہ ضلع سوات کے رہائشیوں نے بھی اس پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے نوجوان کو گرفتار کرنے سمیت مجسمے کی حفاظت پر مامور چوکیدار کو بھی قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
سيکیورٹی
چوکیدار ڈیوٹی سے غیرحاضر ہونے کے سبب ملزم کو اس فعل سے نہ روک سکے۔
تھانہ منگلور کے سٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) حیات محمد خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ عوامی دباؤ کے نتیجے میں انہوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ابوبکر کو گرفتار کرکے اپنی مدعیت میں ایف آئی آر بھی درج کی۔
انہوں نے ایف آئی آر کی نقل انڈپینڈنٹ اردو کے ساتھ شریک کرتے ہوئے کہا کہ ’ملزم سوات کے ایک گاؤں سنگوٹہ کا رہائشی ہے۔ ہم نے ویڈیو دیکھی تو اس میں صاف ظاہر تھا کہ اس نے مجسمے کو نقصان پہنچانے کی غرض سے پتھرپھینکے تھے۔‘
ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ ’اگرچہ ابتدائی تفتیش کے بعد یہ بھی معلوم ہوا۔ کہ تمام واقعہ لاعلمی اور شعور کی کمی کا شاخسانہ ہے‘ تاہم انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ کوئی خبر سوشل میڈیا پر پھیلتی ہے۔ تو وہاں ہر مذہب، فرقے، سوچ اور ذہنیت کے لوگ ہوتے ہیں، جو ارباب اختیار پر نتائج مرتب کرنے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔