وٹس ایپ پر اب خود سے بات کرنا ممکن

وٹس ایپ
آج سے قبل وٹس ایپ پر اپنے آپ کو ٹیکسٹ کرنا صرف پیچیدہ طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے ہی ممکن تھا

وٹس ایپ کے صارفین کو بالآخر کسی ایسے شخص سے بات کرنے کی سہولت فراہم ہو گی، جس کے ساتھ وہ پہلے کبھی بات نہیں کرسکتے تھے، یعنی اپنے آپ سے۔

کچھ پلیٹ فارمز پر۔ اپنے آپ کو میسج کرنا۔ معلومات کو ذخیرہ کرنے یا ایک سے۔ دوسری ڈیوائس میں منتقل کرنے کا ایک مفید طریقہ سمجھا جاتا ہے۔

گفتگو کے لیے بنائی گئی۔ کچھ ایپس۔ جیسا کہ سلیک، صارفین کو اپنے آپ سے گفتگو کرنے کی۔ حوصلہ افزائی کرتی ہیں تاکہ آپ نوٹس بنا سکیں۔

لیکن وٹس ایپ سمیت دیگر ایپس لوگوں کو خود سے بات کرنے کی سہولت بالکل بھی فراہم نہیں کرتیں، تاہم ایک نئی اپ ڈیٹ کے ساتھ یہ ممکن ہوتا جا رہا ہے۔

آئی او ایس اور اینڈروئیڈ کے لیے ۔اس ایپ کے نئے ورژن کے ساتھ صارفین اب خود سے۔ بات چیت شروع کر سکتے ہیں۔

اس اپ ڈیٹ کو آہستہ آہستہ لایا جا رہا ہے اور ہوسکتا ہے ابھی تک یہ ہر کسی کے پاس نہ ہو، لیکن خوبخود بھی آسکتی ہے۔

صارفين کے ليۓ آسانی

اگر یہ دستیاب ہے تو، صارفین چیٹ شروع کرسکتے ہیں اور وہ اپنا نام سکرین پر سب سے اوپر پائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی ایک میسج بھی ہوگا، جس سے لوگوں کو ’اپنے آپ کو میسج‘ کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔

یہ آئی او ایس ورژن 2.22.23.74  اور اینڈروئیڈ ورژن 2.22.23.77 میں دستیاب ہے

مثال کے طور پر اپنے آپ کو ۔میسج کرنا چیٹ ایپ کو چھوڑے بغیر ۔معلومات کو تحریر کرنے کا ایک مفید طریقہ ہوسکتا ہے۔

چونکہ وٹس ایپ سمیت بہت ساری چیٹ ایپس کو مختلف پلیٹ فارمز پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ تو یہ معلومات یا فائلوں کو ایک ڈیوائس سے دوسری ڈیوائس پر حاصل کرنے کا ایک مفید طریقہ بھی ہوسکتا ہے۔

مثال کے طور پر اگر کوئی اپنے فون سے خود کو کوئی تصویر بھیجتا ہے۔ تو وہ وٹس ایپ کے ویب ورژن پر دستیاب۔ ہوگی تاکہ اسے وہاں استعمال کیا جاسکے۔

وٹس ایپ نے حال ہی میں اپنے اس فیچر کو بہتر بنایا ہے جس سے لوگ دیگر ڈیوائسز پر سائن اِن کر سکتے ہیں۔

ایپ کے نئے ورژن سے لوگ ایک ہی اکاؤنٹ کو متعدد آلات پر۔ استعمال کر سکتے ہیں۔ جہاں وہ سائنڈ اِن رہیں گے۔

اس سے پہلے ایپ کے دوسرے ورژن صرف فون کا عمل دہراتے تھے اور ڈیوائس آن رہنے کی ضرورت ہوتی تھی۔

آج سے قبل وٹس ایپ پر اپنے آپ کو ٹیکسٹ کرنا صرف پیچیدہ طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے۔ ہی ممکن تھا۔

سب سے سیدھا سیدھا طریقہ یہ تھا کہ ایک گروپ بنائیں۔ اور پھر اس میں شامل دوسرے لوگوں کو نکال دیں۔ یہ طریقہ اس گروپ میں شامل کسی۔ دوسرے فرد کے لیے پریشان کن ہوسکتا ہے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.