کرایہ پندرہ یورو مگر لیے پندرہ سو، ٹیکسی ڈرائیور گرفتار

فرانسیسی دارالحکومت پیرس کا یہ ٹیکسی ڈرائیور ایک باقاعدہ طریقہ کار کے تحت غیر ملکی سیاحوں سے دھوکے بازی کرتا تھا. ایک واقعے میں تو اس نے ایک مسافر سے پندرہ یورو چالیس سینٹ کے بجائے پندرہ سو چالیس یورو کرایہ وصول کیا۔

فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں پولیس نے ایک ایسے دھوکے باز ٹیکسی ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے. جو مسافروں کو دھوکہ دیتے ہوئے. کئی گنا زیادہ کرایہ وصول کرتا تھا۔

پیرس سے شائع ہونے والے اخبار Le Parisien نے اپنی بدھ پانچ اپریل کی اشاعت میں پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے. لکھا کہ ایک واقعے میں تو اس 30 سالہ ٹیکسی ڈرائیور نے سواری سے 100 گنا زیادہ کرایہ وصول کیا۔

ہسپانوی سیاح سے لیا جانے والا سو گنا کرایہ

اس ٹیکسی ڈرائیور کی مجرمانہ سرگرمیوں کا نشانہ اکثر پیرس جانے والے غر ملکی سیاح بنتے تھے. یہ ڈرائیور پولیس کی نظروں میں اس وقت آیا. جب اس نے ایک ہسپانوی شہری کے ساتھ بھی اسی طرح کی دھوکے بازی کی مگر اس سیاح نے اس کے خلاف پولیس کو شکایت کر دی۔

یہ ڈرائیور مسافروں سے کریڈٹ کارڈ کے ذریعے کرایہ وصول کرتے ہوئے بہانہ یہ بناتا تھا. کہ اس کی کریڈٹ کارڈ ریڈنگ مشین درست کام نہیں کرتی، اس لیے مسافر صرف اپنے کارڈ کا پن نمبر ہی انٹر کرے اور کرائے کی رقم وہ خود انٹر کر دے گا۔

اس دوران یہ ملزم کارڈ ریڈنگ مشین پر نظر آنے والی کرائے کی رقم چھپانے. کے لیے اس پر بظاہر معصومیت سے اپنا ہاتھ رکھ دیتا تھا اور مسافر کو علم نہیں ہو پاتا تھا. کہ وہ کتنی رقم ادا کر رہا ہے۔

اس کی طرف سے غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ کی جانے والی. اس دھوکہ دہی کا پول اس وقت کھلا، جب اس نے ایک ہسپانوی سیاح سے بظاہر صرف. 15.40 یورو کرایہ وصول کیا۔

لیکن یہ غیر ملکی اس وقت حیران رہ گیا، جب اس پر یہ انکشاف ہوا. کہ اس نے تو اس ڈرائیور کی ٹیکسی میں چند منٹوں کے سفر کے لیے 1540 یورو کرایہ ادا کیا ہے۔

صرف چند ماہ میں باسٹھ ہزار یورو ہتھیائے گئے

ملزم کی گرفتاری کے بعد دوران تفتیش پولیس کو پتہ چلا کہ اس نے گزشتہ چند ماہ کے دوران کم از کم 71 مسافروں سے اتنی زیادہ رقوم وصول کیں کہ ان کا مجموعہ 62 ہزار یورو بنتا تھا. بعد میں اس نے یہ رقوم یا تو کھیلوں کے مقابلوں کے نتائج پر سٹے بازی کے لیے. خرچ کیں یا پھر پیرس کے بہت مہنگے ریستورانوں میں پرتعیش ضیافتوں پر۔

پولیس نے بتایا کہ ملزم کے مالی جرائم اس لیے سامنے نہیں آتے تھے. کہ اس کے ہاتھوں لٹنے والے تقریباﹰ ہمیشہ ہی غیر ملکی سیاح ہوتے تھے اور وہ پیرس میں چند روز گزار کر واپس چلے جاتے تھے. اور کوئی بھی ملزم کے خلاف پولیس کو شکایت نہیں کرتا تھا۔

گرفتاری کے بعد ملزم کے ڈرائیونگ لائسنس سے متعلقہ تفصیلات کا علم ہونے پر پولیس اہلکار یہ جان کر بھی حیران رہ گئے کہ وہ ٹیکسی کا باقاعدہ لائسنس رکھنے والے ڈرائیور تو تھا. مگر ٹریفک قوانین کی کئی. طرح کی خلاف ورزیوں. کے بعد اس کا لائسنس  منسوخ کر دیا گیا تھا۔ گرفتاری سے پہلے اس نے دوبارہ لائسنس لینے. کی خاطر ڈرائیونگ ٹیسٹ کے لیے اپنی رجسٹریشن بھی کروا رکھی تھی۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.