نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے گزشتہ سال ستمبر میں پاکستان کا دورہ اچانک منسوخ کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو امریکی ڈالر میں زرتلافی ادا کردیا۔
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے پی سی بی کو زرتلافی ادا کیا، تاہم ادا کی گئی رقم کی تفصیل سامنے نہیں آئی۔
پی سی بی کو زرتلافی دینے کے علاوہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے پانچ اضافی ٹی 20 اور پانچ ایک روزہ میچز کھیلنے پر رضامندی ظاہر کی ہے جو آئندہ سال مئی میں شیڈول کیے گئے ہیں۔
نیوزی لینڈ کی طرف سے یہ 10 وائٹ بال میچز دو ٹیسٹ اور تین آئی سی سی سپر لیگ ون ڈے میچز کے علاوہ ہیں جو دسمبر اور جنوری میں کھیلے جائیں گے۔تحریر جاری ہے
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم گزشتہ سال ستمبر میں سیکیورٹی کو بنیاد بنا کر راولپنڈی میں سیریز کے پہلے میچ سے چند گھنٹے قبل ہی اپنا دورہ منسوخ کرکے پاکستان سے چلی گئی تھی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے بیان میں کہا گیا تھا کہ ‘نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے آگاہ کیا کہ انہیں سیکیورٹی کے حوالے سے الرٹ موصول ہوا ہے اس لیے یکطرفہ طور پر سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے’۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ ‘پاکستان کرکٹ بورڈ اور حکومتِ پاکستان نے مہمان ٹیم کی سیکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کر رکھے تھے، ہم نے نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کو بھی یہی یقین دہانی کرائی تھی اور وزیر اعظم نے ذاتی طور پر نیوزی لینڈ کی ہم منصب سے رابطہ کرکے انہیں بتایا کہ ہماری سیکیورٹی انٹیلی جنس دنیا کی ایک بہترین ایجنسی ہے اور مہمان ٹیم کو کوئی سیکیورٹی کا خطرہ نہیں ہے’۔
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پہلا میچ شروع ہونے سے قبل ‘سیکیورٹی خدشات’ کی بنا پر دورہ پاکستان منسوخ کرنے پر پاکستان و دنیا بھر سے کرکٹرز نے غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔
نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے خطے میں سفر کے حوالے سے بڑھتے ہوئے تحفظات کی روشنی میں اکتوبر میں اپنی ٹیموں کا شیڈول دورۂ پاکستان منسوخ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
انگلینڈ نے دورہ پاکستان سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ حالات میں ہم نے انتہائی ہچکچاہٹ کے ساتھ خواتین اور مرد دونوں ٹیموں کے دورہ پاکستان سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجا نے انگلینڈ کی جانب سے دورہ پاکستان سے انکار پر افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انگلینڈ نے ہمارا استعمال کر کے پھینک دیا ہو۔
بعد ازاں اس وقت کے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ حکومت، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کرکٹ بورڈز کی جانب سے دورہ پاکستان منسوخ کرنے کے معاملے پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے وکلا سے مشاورت کرے گی۔