’آسمان دیکھو تو دل جھوم جائے، روڈ دیکھو تو دماغ گھوم جائے‘

پاکستان اس وقت شمال اور جنوب دونوں اطراف سے مون سون کی زد میں ہے اور ملک کا سب سے بڑا اور سب سے زیادہ آبادی والا شہر۔ کراچی مسلسل بارش کے باعث شہر میں پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال کے باعث تقریباً رک چکا ہے۔

سندھ حکومت نے حیدرآباد اور کراچی میں شدید بارشوں کے پیشِ نظر ۔پیر کو عام تعطیل کا اعلان بھی کر دیا ہے جبکہ شہر کی واحد میٹرو بس سروس گرین لائن بھی پیر کو معطل رہے گی۔

کراچی میں اب گذشتہ کئی برس سے مون سون کے دوران شہر میں سیلابی صورتحال کا پیدا ہونا معمول بن چکا ہے۔ اور رواں سال بھی ایسا کئی مرتبہ ہو چکا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں پیر کو بھی بارشیں جاری رہنے کا امکان ہے جبکہ جولائی کے آخر میں مون سون کا ایک اور سپیل کراچی کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔

حاليہ بارش

حالیہ بارشوں کے پیش نظر کراچی کی این ای ڈی یونیورسٹی، اس سے ملحقہ کالجوں ،تھر انسٹی ٹیوٹ آف انجینیرنگ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور ۔سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام نے پیر کے لیے طے شدہ امتحانات ملتوی کر دیے ہیں۔

اتوار کو وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت، کمشنر کراچی محمد اقبال میمن اور صوبائی وزراء کے ساتھ بارش کے دوران شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ اور نکاسی آب کے کاموں کی نگرانی کی۔

بارش
،تصویر کا کیپشنمحکمہ موسمیات کی 24 جولائی کی ریڈار امیج جس میں مون سون کا سسٹم کراچی سمیت تقریباً نصف پاکستان پر موجود ہے

ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر دعویٰ کیا کہ صدر کے علاقوں میں 150 ملی میٹر تک بارش ہو چکی ہے جس کے باعث مشکلات درپیش ہیں۔ مگر ساتھ ہی ساتھ۔ وہ اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر۔ شہر کی کئی سڑکوں کا دورہ کرتے نظر آئے۔

سڑکوں کی صورتحال

کراچی میں بارش کے بعد سڑکوں اور گلیوں کا پانی سے بھر جانے کی وجہ کئی ماہرین صدیوں سے قائم قدرتی نالوں پر تجاوزات کے قیام کو بتاتے ہیں جس کی وجہ سے۔ پانی کو فوری طور پر سمندر میں جانے کا راستہ نہیں مل پاتا۔

گذشتہ چند برسوں میں حکومت کی جانب سے ہر کچھ عرصے۔ بعد نالوں کی صفائی۔ اور ان پر سے تجاوزات کے خاتمے کی نوید سنائی جاتی ہے مگر ہر بارش میں سڑکوں کی حالت میں کسی پچھلی بارش کے مقابلے میں کوئی زیادہ تبدیلی محسوس نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیے

`آپ کراچی میں ہیں تو گھر سے باہر نہ جائیں‘

کراچی میں بارشیں: سیلاب میں پھنسے لوگوں کی مدد کرنے والا نوجوان

مون سون پاکستان میں داخل: معمول سے زیادہ بارشیں کیوں متوقع ہیں؟

’حکومتی اہلکار کراچی میں گھومتے رہے مگر انھیں چلو بھر پانی نہیں ملا‘

سوشل میڈیا پر کراچی کی سڑکوں کی کئی ویڈیوز اور تصاویر پوسٹ کی جاتی رہی۔ جس میں عوام پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)۔ کی صوبائی حکومت۔ کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔ واضح رہے۔ کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کا تعلق بھی پی پی پی سے ہی ہے۔

بارش
،تصویر کا کیپشن11 جولائی کو کراچی میں ہونے والی بارش کے دوران بھی گھروں میں پانی داخل ہو گیا تھا

ٹوئٹر پر جاری ویڈیوز میں لوگوں نے اپنے اپنے علاقوں کی۔ ویڈیوز پوسٹ کر کے بظاہر نکاسی آب۔ کے حکومتی دعووں کی نفی کی اور کچھ لوگوں نے اس مشکل وقت میں۔ بھی مزاح کا پہلو نکال ہی لیا۔

شاہد علی نے کراچی کے مصروف ترین علاقوں میں۔ سے ایک طارق روڈ کی ویڈیو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شائع کی جس میں سڑک پر پانی جمع دیکھا جا سکتا ہے۔

شہری پريشان

فیصل رحمان نامی صارف نے کراچی کے ایک تھانے کی ویڈیو پوسٹ کی جس میں۔ اسلحہ بردار پولیس اہلکار کمر تک پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ اُنھوں نے لکھا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، مرتضیٰ وہاب، وزیرِ اطلاعات شرجیل میمن اور وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کے بارشوں کے دوران ۔فوٹو شوٹ کروانے کا کیا مقصد، یہ کام تو بارش سے پہلے ہونا چاہیے نہ کہ بارش کے دوران۔

رات کو تین بجے کے قریب کراچی کے ضلع ملیر، وسطی اور جنوبی سمیت کئی علاقوں۔ میں ایک اور مرتبہ تیز بارش شروع ہو گئی اور ٹوئٹر پر کئی صارفین نے لکھا کہ وہ اب خوف کے۔ شکار ہیں۔

صحافی فرح ناز زاہدی نے لکھا کہ کراچی سے آج رات خوف محسوس ہو رہا ہے۔

اور ایک ٹوئٹر صارف نے اس ساری صورتحال کا خلاصہ کچھ یوں پیش کیا۔ کہ آسمان دیکھو تو دل جھوم جائے، روڈ دیکھو تو دماغ گھوم جائے۔

تبصره

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.