سعودی بادشاہ شاہ سلمان پھیپھڑوں کی سوزش میں مبتلا

1
2

سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے طبی معائنے سے معلوم ہوا ہے. کہ وہ پھیپھڑوں کی سوزش میں مبتلا ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سعودی ایوان شاہی نے بتایا. کہ 88 سالہ سعودی بادشاہ کا طبی معائنہ کیا گیا. جس سے معلوم ہوا ہے. کہ وہ پھیپھڑوں کی سوزش میں مبتلا ہیں۔

بیان میں مزید کہا. کہ جب تک کہ سوزش کم نہ ہو جائے. ان کا علاج اینٹی بائیوٹک ادویات کے ذریعے کیا جائے گا۔

دوسری جانب سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے شاہ سلمان. کی طبعیت ناسازی کے باعث دورہ جاپان ملتوی کردیا ہے، سعودی ولی عہد کا دورہ جاپان. 20 سے 23 مئی تک شیڈول تھا۔

19 مئی کو سعودی ایوان شاہی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شاہ سلمان نے جدہ کے شاہی محل قصر السلام میں طبی معائنہ کروایا تھا۔

بیان میں مزید کہا گیا. کہ بخار اور جوڑوں میں تکلیف کے. باعث شاہ سلمان کے معالجین نے بعض ٹیسٹ کرنے. کا فیصلہ کیا ہے، شاہی ایوان نے عالم اسلام سے دعاؤں کی اپیل کی ہے۔

سرکاری ٹی وی کے مطابق سعودی بادشاہ کو آخری بار اپریل میں معمول کے چیک اپ کے لیے ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

ریاض کے گورنر

یاد رہے کہ شاہ سلمان 2015 میں اپنے سوتیلے بھائی، 90 سالہ عبداللہ کی وفات کے بعد سعودی عرب کے بادشاہ بنے تھے۔ انہوں نے 2012 سے فرمانروا اور نائب وزیر اعظم کے طور پر کام کیا اور تقریباً 50 برس تک ریاض کے گورنر رہے۔

سن 2017 میں خبریں آئیں. کہ شاید شاہ سلمان اپنے بیٹے 38 سالہ محمد بن سلمان. کے حق میں تخت سے دستبردار ہو رہے ہیں، تاہم سرکاری طور پر ان خبروں کی تردید کی گئی۔

اس وقت عملی طور پر محمد بن سلمان ہی سعودی عرب کے حکمران کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

سعودی بادشاہ کی صحت پر شاذ و نادر ہی بات کی جاتی ہے. لیکن سعودی ایوان شاہی نے اپریل میں انکشاف کیا تھا کہ انہیں ’معمول کے معائنے.‘ کے لیے کنگ فیصل اسپیشلسٹ ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، تاہم وہ اسی دن ہسپتال سے ڈسچارج ہوگئے تھے۔

سعودی عرب، جو دنیا کا سب سے بڑا خام تیل برآمد کرنے والا ملک ہے، نے برسوں سے شاہ سلمان کی صحت کے بارے میں قیاس آرائیوں کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔

شاہ سلمان نے 2020 میں مثانہ نکالنے کے لیے سرجری کروائی تھی، انہیں مارچ 2022 میں ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

شاہ سلمان کئی دہائیوں تک ریاض کے گورنر .اور وزیر دفاع بھی رہ چکے ہیں۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.