لڑکی نے پہلی بار لاٹری ٹکٹ خریدا اور جیک پاٹ نکل آیا

لاٹری
لڑکی اپنے انعام کے ساتھ

جولیٹ لیمور نامی کینیڈا کی نوجوان لڑکی جس نے پہلی مرتبہ ہی لاٹری ٹکٹ خریدا اور اس کا لوٹو جیک پاٹ نکل آیا، انھوں نے سمجھداری کا مظاہر کرتے ہوئے بقول ان کے اپنے مالیاتی مشیر یعنی والد سے رابطہ کیا۔

یہ 18 سالہ نوجوان لڑکی اتنا بڑا انعام جیتنے والی اب تک کا سب سے کم عمر کینیڈین بن گئیں ہیں۔

عموماً اچانک ناقابل تصور دولت سے مالا مال بہت سے نوجوان بے ہنگم ہو جاتے ہیں، جولیٹ نے اپنے قدم جمانے کا فیصلہ کیا۔

یونیورسٹی کی یہ طالبہ پہلے اپنی پڑھائی ختم کرکے ڈاکٹر بننے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

وہ کہتی ہیں ’میں رو رہی تھی، یقیناً خوشی کے آنسوؤں سے ۔‘

’مجھے اب بھی یقین نہیں آرہا کہ میں نے اپنے پہلے ہی لاٹری ٹکٹ پر جیک پاٹ حاصل کیا۔ ‘

جولیٹکا کہنا تھا کہ وہ لاٹری ٹکٹ کے بارے میں سب کچھ بھول چکی تھیں جب تک انھیں یہ خبر نہیں ملی کہ ان کے آبائی شہر سے کسی نے سات جنوری کی قرعہ اندازی جیت لی ہے۔

جب وہ موبائل ایپ کے ذریعے اپنا ٹکٹ چیک کرنے لگیں تو وہاں موسیقی بجنے لگی اور سکرین پر ’بگ ونر‘ کے حروف چمکنے لگے۔

ہر کوئی چیخ رہا تھا

’میرے ساتھ کام کرنے والا ایک ساتھی بے یقینی سے گھٹنوں کے بل گر گیا۔‘

ان کا کہنا تھا ’وہ چیخ رہا تھا۔ درحقیقت، ہر کوئی چیخ رہا تھا کہ میں نے 48 ملین ڈالر جیتے ہیں۔‘

ان کے باس نے انھیں کہا کہ وہ جلد گھر جا سکتی ہیں لیکن اس کی والدہ نے اصرار کیا کہ وہ ٹھہریں اور اپنی شفٹ ختم کر کے آئیں۔

جولیٹ نے کہا کہ وہ اپنے پیسوں کا انتظام سنبھالنے والے والد کی مدد سے جیک پاٹ کی زیادہ تر رقم کو ’احتیاط سے‘ خرچ کریں گی۔

درحقیقت، ان کے والد پہلے ہی انھیں بہترین مالی مشورہ دے چکے ہیں۔ یہ لوٹو لاٹری خریدنے کا ان کا مشورہ ان ہی کا تھا۔

جولیٹ کا ارادہ ہے کہ وہ گرانٹس یا قرضوں کی فکر کیے۔ بغیر ڈاکٹر بننے کے اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے کچھ رقم لگائیں۔

انھوں نے کہا کہ وہ طب کے شعبے میں جا کر اپنی کمیونٹی کی خدمت کرنے کے لیے۔ شمالی اونٹاریو واپس جانا چاہتی ہے۔

لیکن جولیٹ جیک پاٹ کی جیت کے ساتھ تھوڑا مزہ کرنے کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔

انھوں نے کہا ’ایک بار سکول ختم ہونے کے بعد۔ میں اور میرا خاندان کسی ایک براعظم کا انتخاب کریں گے۔ اور اس کی سیر کو جائیں گے۔‘

’میں مختلف ممالک کی سیر کرنا چاہتی ہوں، ان کی تاریخ اور ثقافت کا مطالعہ کرنا چاہتی ہوں۔ ان کا کھانا چکھنا چاہتی ہوں، اور ان کی زبانیں سننا چاہتی ہوں۔‘

وہ اپنے پیاروں کے مشوروں پر عمل کرنے کی بھی امید کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا ’پیسہ آپ کی پہچان نہیں، کام ہے جو آپ پہچان ہوتا ہے۔‘

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.