کیا روز نہانا اور شیمپو، ہیئر ڈرائر کا استعمال ہمارے بالوں کو نقصان پہنچاتا ہے؟

کیا آپ کو بھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جب آپ نہاتے ہیں تو آپ کے بال زیادہ گِرتے ہیں؟

اس کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں جیسا کہ آپ کون سا شیمپو استعمال کرتے ہیں، کس پانی سے نہاتے ہیں اور آپ کی جلد کی صحت کیسی ہے۔

نہاتے ہوئے زیادہ بال کیوں گرتے ہیں، اس کی وجوہات کیا ہو سکتی اور ان کا سدِباب کیسے کیا جائے؟

اس تمام بنیادی سوالات کے جواب جاننے کے لیے ہم نے ماہر امراض جلد ڈاکٹر راجندرن سے رابطہ کیا اور انھوں نے ہماری ان سوالوں کے جواب دیے ہیں۔

کیا نہانے سے بالوں کو نقصان پہنچتا ہے؟

یہ درست نہیں ہے کہ نہانے سے سر کے بالوں کا زیادہ نقصان ہوتا ہے۔

لیکن بہرحال اس کا تعلق ہماری ان بعض عادات سے ہو سکتا ہے جو ہم نہاتے ہوئے اپناتے ہیں۔ میڈیکل ریسرچ سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ سر کو دھونے یا نہانے سے بال گرتے ہیں۔

آپ کو ہفتے میں کتنے دن سر دھونا یا نہانا چاہیے؟

ہفتے میں کتنی بار سر دھونا یا نہانا چاہیے اس کا کو مخصوص پیمانہ نہیں ہے اور ہر انفرادی شخص اور اس کے ماحول کے حساب سے یہ مختلف ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کے سر کی جلد چکنی ہے یا سر میں زیادہ خشکی ہو تو ہر دوسرے دن نہانا چاہیے۔

وہ افراد جو روزانہ ورزش کرتے ہیں یا ایسا کام کرتے ہیں جس میں پسینہ زیادہ مقدار میں بہتا ہو تو روزانہ نہانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

مردوں کو ہفتے میں کتنے دن نہانا چاہیے؟

تصویر

مردوں کی جلد میں عمومی طور پر glands sebaceous یعنی روغنی غدود زیادہ ہوتے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے سر میں چکنائی یا تیل کی رطوبت زیادہ ہوتی ہے، چنانچہ انھیں روز نہانے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔

گرم پانی یا ٹھنڈا پانی؟

اپنے سر کو بہت زیادہ گرم یا بہت زیادہ ٹھنڈے پانی سے بچا کر رکھیں اور اس پانی سے نہانا بہتر ہے جو نیم گرم ہو۔

جیسا کہ آج کل سردیوں کو موسم ہے تو انتہائی تیز گرم پانی سے نہانا یا سر دھونا جلد کے خلیوں کو نقصان پہچانے کا باعث بن سکتا ہے۔

سر کو نمکین پانی سے دھونا کیسا ہے؟

کئی ایسے علاقے بھی ہوتے ہیں جہاں کا پانی کھارا یعنی نمکین ہوتا ہے۔

عمومی طور پر پانی کی اس نوعیت کی وجہ سے بال زیادہ نہیں گرتے۔ اگر آپ نمکین پانی سے سر دھو رہے ہیں تو بہتر ہے کہ نہانے کے بعد پینے کے پانی کی بوتل یا میٹھا پانی اپنے سر پر ڈال لیں۔

کیا زیادہ دیر تک نہانا بالوں کے گرنے میں اضافہ کرتا ہے؟

شاور کے نیچے زیادہ دیر تک کھڑے نہ ہوں۔ کیونکہ ہمارے بالوں میں قدرتی طور پر تیل یا چکنا پن ہوتا ہے اور ضرورت سے زیادہ دیر تک سر کو پانی میں رکھنا یا نہانا اس قدرتی چکنائی یا تیل کو ختم کر دیتا ہے۔

اپنے بالوں کو صرف اُس وقت تک دھوئیں جب تک صابن یا شیمپو صاف نہ ہو جائے۔

شیمپو کا انتخاب کیسے کریں؟

ہماری جلد کا پی ایچ 5.5 (یعنی تیزابیت) ہے۔ ایسا شیمپو استعمال کرنا بہتر ہے جو تیزابیت کی اسی سطح کے قریب ہو۔ ایسا شیمپو جس میں پی ایچ لیول 5.5 سے زیادہ ہو وہ سر اور جلد میں خشکی کا باعث بن سکتا ہے۔کسی بھی شیمپو میں موجود پی ایچ کی مقدار شیمپو کی بوتل پر درج ہوتی ہے۔ اسی لیے شیمپو کا انتخاب کرتے ہوئے اس چیز کو مدنظر رکھیں۔

آج کل زیادہ تر لوگ سلفیٹ اور پیرافین فری شیمپو استعمال کرتے ہیں۔ شیمپو بنانے والی کمپنیاں سلفیٹ کا استعمال شیمپو میں جھاگ کو بنانے کے لیے کرتی ہیں۔ ایسا شیمپو استعمال کرنا زیادہ بہتر ہے جس میں زیادہ جھاگ بنانے کی صلاحیت کم ہو یعنی جس میں سلفیٹ کم ہو۔ آپ اپنے امراض جلد کے ماہر یا ڈاکٹر سے اس ضمن میں مشورہ کر کے اپنے جلد کے حساب سے شیمپو تجویز کروا سکتے ہیں۔

ایسے افراد جنھیں سر یا جلد میں خشکی جیسے مسائل ہیں ان کے لیے بہتر یہی ہے کہ وہ سلفیٹ اور پیرافین فری شیمپو استعمال کریں، کیونکہ سلفیٹ اور پیرافین بالوں کی جڑوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔

کس قسم کا ہیئر کنڈیشنر استعمال کرنا چاہیے؟

ہیئر کنڈیشنر کا انتخاب اس بنیاد پر کرنا چاہیے کہ آپ کے سر کی جلد خشک ہے یا چکنی۔ اگر آپ کے بال پہلے ہی کمزور ہیں تو بہتر ہے کہ کنڈیشنر کا استعمال نہ کریں بلکہ کنڈیشنر کی بجائے سیرم استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اگر آپ کے سر کی جلد نہانے کے تھوڑی ہی دیر بعد دوبارہ چپچپی ہو جاتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کی جلد چکنی ہے۔ ایسی صورت میں شیمپو اور کنڈیشنر کا انتخاب کریں اور ماہر جلد سے مشورہ کر لیں۔

نہاتے ہوئے بال کیسے صاف کریں؟

شیمپو کا استعمال صرف بالوں کی جڑوں میں کرنا چاہیے جبکہ کنڈیشنر بالوں کے لیے ہے، اسے جڑ پر نہیں لگانا چاہیے۔

اگر آپ اینٹی ڈینڈرف شیمپو یا ڈاکٹر کے تجویز کردہ شیمپو استعمال کر رہے ہیں. تو اسے دوا کی طرح استعمال کریں۔ پہلے اسے سر کی جلد پر رگڑیں اور پانچ سے دس منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔ ہمیں شیمپو یا کنڈیشنر لگا کر اپنے سر کی جلد پر انگلیوں کی مدد سے آہستہ آہستہ مساج کرنا چاہیے۔

نہانے کے بعد سر کو سکھانے کے لیے تولیہ کیسا ہونا چاہیے؟

تصویر

تولیے کے دھاگے نرم ہونے چاہیں اور بہت زیادہ زور سے سر پر رگڑنا نہیں چاہیے۔ چند افراد نہانے کے بعد انتہائی جارحانہ طریقے سے تولیے کی مدد سے سر کو رگڑتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جس کی وجہ سے سر میں موجود بال کمزور ہوتے ہیں یا کمزور بال گرتے ہیں۔

کیا ’ہیئر ڈرائر‘ استعمال کرنا بہتر ہے؟

تصویر

زیادہ بہتر یہی ہے کہ تولیے کے استعمال کے بعد سر کو قدرتی ہوا میں خشک ہونے دیں۔ اگر ہیئر ڈرائر کا استعمال کرنا ضروری ہو. تو اسے اپنے سر اور بالوں سے فاصلے پر رکھ کر کریں اور اس دوران زیادہ گرم ہوا کا استعمال نہ کریں۔

کیا نہانے کے فوراً بعد بالوں میں برش استعمال کیا جا سکتا ہے؟

نہانے کے فوراً بعد برش کرنے سے گریز کریں۔ نہانے کے بعد چند لوگوں کے بال پہلے ہی کمزور ہو جاتے ہیں اور برس کرنے سے انھیں نقصان پہنچ سکتا ہے۔ بالوں کو مکمل طور پر خشک ہونے کے بعد ہی برش کریں۔اور برش کرنے سے قبل اگر آپ کے بال الجھے ہوئے ہیں تو بجائے برش سے انھیں سلجھانے کے انگلیوں کی مدد سے یہ کام کریں۔

بالوں کے گرنے کو کب مسئلہ سمجھنا چاہیے اور ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے؟

ہمارے سر کا ہر بال نوے دن کے سائیکل کے حساب سے بڑھتا ہے۔ بال بڑھتے ہیں، کمزور ہوتے ہیں. اور گر جاتے ہیں اور ان کی جگہ نئے بال لے لیتے ہیں اور اس طرح یہ سلسلہ جاری رہتا ہے۔ اسی طرح روزانہ اگر معمول کی مقدار سے زیادہ بال گر رہے ہوں تو ڈاکٹر سے رجوع کریں اور وجہ معلوم کریں۔

اگر سر میں خشکی ہو تو اسے ہاتھوں سے یا رگڑ کر نہیں اتارنا چاہیے۔اگر آپ اسے اس طریقے سے دور کرنے کی کوشش کریں گے تو یہ بڑھ جائے گی۔ خشکی کا کوئی مستقل علاج نہیں ہے۔

بالوں کے گرنے سے بچنے کے لیے بہترین غذا کیا ہے؟

تصویر

جو لوگ بہت زیادہ چینی کھاتے ہیں، تمباکو نوشی کرتے ہیں اور ڈیری مصنوعات کھاتے ہیں. وہ بھی بالوں کے گرنے کا شکار ہوتے ہیں۔ بہت سے مطالعات سے پتہ چلتا ہے. کہ ڈیری مصنوعات کا زیادہ استعمال خشکی اور بالوں کی کثافت کو کم کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ جم کرنے والے افراد عموما پروٹین کا استعمال کرتے ہیں. جو بالوں کی کثافت کو کم کر سکتا ہے۔

خواتین میں آئرن کی کمی بھی بال گرنے کا باعث ہو سکتی ہے۔ وٹامن ڈی کی کمی بالوں کے گرنے کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ تھائیرائیڈ کا مسئلہ بھی اس کی وجہ ہو سکتا ہے۔ وٹامن B12 کی کمی بھی بال گرنے کا باعث ہو سکتی ہے۔

اگر آپ میں ان چیزوں کی کمی ہے تو ان غذائی اجزا کو پورا کرنے کے لیے ڈاکٹر کے مشورے سے سپلیمنٹس لیں۔

گری دار میوے اور بیج بالوں کی صحت کے لیے بہتر ہوتے ہیں۔ کدو کے بیج، بادام اور کاجو بھی بالوں کی صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں۔ انڈے بھی ایک اچھا پروٹین فوڈ ہیں اور بالوں کی صحت. کے لیے انڈے کی زردی سے پرہیز نہیں کرنا چاہیے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.