جوہری توانائی کے عالمی نگراں ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی نے پاکستان کو ایک ۔’اہم پارٹنر‘ قرار دیتے ہوئے۔ کہا کہ عالمی ادارہ محفوظ جوہری ٹیکنالوجی کے وصول کنندہ اور فراہم کنندہ کے طور پر اسلام آباد کے ساتھ تعاون کو بڑھائے گا۔
پاکستان ميں ملاقاتيں
گروسی پاکستان کے دو روزہ دورے کے دوران مختلف اجلاسوں میں شرکت کے ساتھ ساتھ صحت، زراعت، صنعت اور بجلی کی پیداوار میں جوہری ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے والے مختلف اداروں کا دورہ بھی کریں گے۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان 1957 سے ایجنسی کے بانی ارکان میں سے ایک ہے۔ اور اس کے عالمی ادارے کے ساتھ دیرینہ اور باہمی تعاون پر مبنی تعلقات قائم ہیں۔
گروسی نے اسلام آباد میں نیوکلیئر میڈیسن آنکولوجی اینڈ ریڈیو تھراپی انسٹی ٹیوٹ (نوری) کے دورے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ’پاکستان ہمارا اہم پارٹنر ہے۔ اور ہم تعاون کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘
اپنے دورے کے دوران آئی اے ای اے کے سربراہ نے سرطان۔ کی سرجری کے لیے جدید ترین سائبر نائف کا بھی افتتاح کیا۔ جو کہ ایک مکمل روبوٹک ریڈیو تھراپی ڈیوائس ہے۔
گروسی نے کہا کہ آئی اے ای اے ترقی پذیر ممالک پر خصوصی توجہ کے ساتھ ریڈیو تھراپی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے لیے گذشتہ سال ایک ’ریز آف ہوپ‘ نامی ایک خصوصی پروگرام شروع کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس پروگرام میں بہت اہم کردار ادا کر سکتا ہے کیونکہ اس کے پاس اعلی درجے کے سروس سینٹرز موجود ہیں۔
ان کے بقول: ’ہمارے پاس یہ حیرت انگیز ٹیکنالوجی ہے۔ اور آپ کے پاس اچھی ٹیکنالوجی اور شاندار پیشہ ور ماہرین ہیں۔
گروسی نے مزید کہا کہ ’لہٰذا ہم ٹیکنالوجی فراہم کر سکتے ہیں۔ اور پاکستان سے ہم ایسے پیشہ ور ماہرین کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں جو نہ صرف پاکستان بلکہ دیگر ممالک میں بھی خدمات انجام دے سکتے ہیں۔‘
اس سے قبل آئی اے ای اے کے سربراہ نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقاتیں کیں جن میں دوطرفہ توانائی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
نیوکلیئر انسٹی ٹیوٹ کا دورہ
عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) کے ترجمان شاہد ریاض خان نے کہا کہ آئی اے ای اے کا وفد جمعرات کو فیصل آباد میں نیوکلیئر انسٹی ٹیوٹ فار ایگری کلچر اینڈ بیالوجی اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار بائیو ٹیکنالوجی اینڈ جینیٹکس انجینئرنگ کا دورہ کرے گا۔
اس سے قبل بین الااقوامی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی نے اپنے دو روزہ دورہ پاکستان کے پہلے روز وزیراعظم شہباز شریف اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’وزیراعظم نے آئی اے ای اے اور پاکستان کے درمیان صحت، زراعت، صنعت، جوہری ادویات اور بجلی کی پیداوار کے شعبوں میں جاری تعاون کو سراہا۔‘
بیان کے مطابق وزیر اعظم نے ایجنسی کے مختلف منصوبوں اور پروگراموں کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اظہار کیا اور ایجنسی کے کام میں مہارت اور تکنیکی معاونت کو بڑھانے کے لیے۔ پاکستان کے تعاون کا یقین دلایا۔
بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) ایک بین الحکومتی ادارہ ہے۔ جو الاقوامی سطح۔ پر جوہری ٹیکنالوجی کے محفوظ اور پرامن استعمال کو فروغ دیتا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان 1957 سے ایجنسی کے بانی ارکان میں سے ایک ہے اور اس کے ساتھ دیرینہ اور باہمی تعاون کا ہے۔
اس سے پہلے بین الااقوامی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی نے اپنے دو روزہ دورہ پاکستان کے پہلے روز وزیراعظم شہباز شریف اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’وزیراعظم نے آئی اے ای اے اور پاکستان کے درمیان صحت، زراعت، صنعت، جوہری ادویات اور بجلی کی پیداوار کے شعبوں میں جاری تعاون کو سراہا۔‘
پاکستان کی مکمل حمايت کا اظہار
بیان کے مطابق وزیر اعظم نے ایجنسی کے مختلف منصوبوں اور پروگراموں کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔ اور ایجنسی کے کام میں مہارت اور تکنیکی معاونت کو بڑھانے کے لیے پاکستان کے تعاون کا یقین دلایا۔
بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) ایک بین الحکومتی ادارہ ہے جو الاقوامی سطح پر جوہری ٹیکنالوجی کے محفوظ اور پرامن استعمال کو فروغ دیتا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان 1957 سے ایجنسی کے بانی ارکان میں سے ایک ہے۔ اور اس کے ساتھ دیرینہ اور باہمی تعاون کا ہے۔
ان کے دورے کے حوالے سے ۔دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے۔ کہ ’اس دورے سے پاکستان اور آئی اے ای اے کو ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے۔ جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کے شعبے میں۔ جاری تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی راہیں۔ تلاش کرنے کا موقع ملے گا۔‘
عرب نیوز کے مطابق رافیل گروسی کے دورہ پاکستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے۔ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) کے ترجمان شاہد ریاض خان۔ نے اس دورے کو اہم قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’اس سے جوہری توانائی کے پرامن استعمال میں ملک کا کردار اجاگر ہو گا۔‘
ادھر پاکستان اٹامک انرجی کمیشن ترجمان نے کہا ہے۔ کہ ’پاکستان نیوکلیئرسائنس اور زراعت، ادویات، توانائی کی پیداوار اور دیگر شعبوں میں اس کے اطلاق جیسے۔ انسانی فائدے کے شعبوں میں فعال کردار ادا کر رہا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی کا پہلا دورہ پاکستان ہے۔ تاہم بین الاقوامی ادارے کے سابق سربراہان بھی اپنے اپنے وقت ۔میں پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔‘
پاکستان کا ٹريک ريکارڈ
پاکستان کے جوہری پروگرام میں اہم کردار ادا کرنے والے جوہری سائنس دان ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے کہا۔ کہ ’اس دورے سے ظاہر ہوتا ہے کہ آئی اے ای اے پاکستان کی جوہری حفاظت کو سراہتا ہے۔ کیونکہ اس خطے میں پاکستان کا ٹریک ریکارڈ ’بے داغ‘ ہے۔‘
ان کا مزید کہنا ہے کہ ’آئی اے ای اے کو یقین ہے۔ کہ پاکستان کا جوہری کنٹرول سسٹم بہترین ڈیزائن کیا گیا ہے۔‘
اپنے دورے کے دوران رافیل ماریانو گروسی پاکستان میں دو طرفہ ملاقاتوں میں شرکت کریں گے۔ اور صحت، زراعت، صنعت اور بجلی کی پیداوار کے شعبوں میں جوہری ٹیکنالوجی استعمال کرنے والے مختلف اداروں کا دورہ کریں گے۔
آئی اے ای اے کا وفد فیصل آباد میں نیوکلیئر انسٹی ٹیوٹ فار ایگریکلچر اینڈ بائیولوجی (این آئی اے بی)۔ اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار بائیو ٹیکنالوجی اینڈ جینیٹکس انجینئرنگ۔ (این آئی بی جی ای) کا بھی دورہ کرے گا۔