10 ماہ قبل برطانیہ کے دریائے وائی میں اپنا موبائل فون گنوا دینے والے ایک شخص کو اس کا فون پھر سے مل گیا ہے اور حیرت انگیز طور پر یہ اب بھی کام کر رہا ہے۔
اوین ڈیوس نامی شخص نے اگست سنہ 2021 میں گلوسٹر شائر میں کشتی چلاتے ہوئے اپنا آئی فون گرا دیا۔
رواں ماہ میگویل پییچکو نامی شحض کو یہ فون ملا اور اس نے اسے خشک کر کے اس کے مالک کا پتہ لگانے کی غرض سے اس کی تصاویر آن لائن پوسٹ کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے نہیں لگتا تھا کہ یہ فون اتنی اچھی حالت میں ہو گا۔ یہ پانی سے بھرا ہوا تھا۔‘
بی بی سی ریڈیو گلوسیسٹر شائر سے بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ فون کو خشک کرنے کی بہت کوشش کی کیونکہ ممکن تھا کہ اس میں موجود چیزوں سے مالک کی جذباتی وابستگی ہو۔
’میں جانتا ہوں کہ اگر میں نے اپنا فون کھو دیا ہوتا جس میں میرے بچوں کی بہت سی تصاویر ہیں، میں جانتا ہوں کہ میں اسے واپس حاصل کرنا چاہوں گا۔‘
ڈرائی بروک سے تعلق رکھنے والے پچیکو نے فون ملنے کے بعد اسے ایئرلائن اور کمپریسر سے خشک کیا، پھر اسے رات بھر مزید خشک ہونے دیا۔
ان کا کہنا تھا ’صبح جب میں نے اسے چارج کیا تو مجھے یقین ہی نہیں آیا۔‘
سکرین سیور پر 13 اگست کی تاریخ کے ساتھ ایک مرد اور عورت کی تصویر دکھائی دی۔ یہ وہ دن تھا جب فون پانی میں گرا تھا۔
فیس بک پر مقامی گروپ سنڈر نوٹس بورڈ پر یہ تصاویر پوسٹ کی گئی جہاں سے انھیں 4,000 سے زیادہ مرتبہ شیئر کیا گیا۔
فون کے مالک کے گذشتہ چھ ماہ سے سوشل میڈیا سے دور رہنے کے باوجود، تصویر کو بالآخر ایڈنبرا میں رہنے والے اوین ڈیوس اور اس کی منگیتر فیونا گارڈنر کے دوستوں نے پہچان لیا۔
ڈیوس کا کہنا تھا کہ ’میں دو افراد کے لیے بنی کینوی (کشتی) میں تھا اور میری ساتھی کھڑی ہو گئیں اور ہم گر گئے۔‘
’فون میری پچھلی جیب میں تھا اور جیسے ہی یہ پانی میں گیا مجھے احساس ہوا کہ فون غائب ہو گیا ہے۔‘
وہ پچیکو کی جانب سے فون واپس کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں سے بہت متاثر ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میرا رد عمل یہ ہوتا کہ میں اسے کسی قریبی شراب خانے میں دے دیتا نہ کہ اسے خشک کرنے کے لیے اپنی ایئر کمپریسر کا استمعال کرتا۔‘