ارینج میرج میں طلاق کی شرح کم ہوتی ہے، جمائمہ خان

جمائمہ خان

جمائما خان نے غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کردی کہ انہوں نے اپنی فلم ’واٹس لو گاڈ ٹو ڈو ود اٹ؟ کی کہانی پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے ساتھ محبت اور شادی کی کہانی سے متاثر ہو کر لکھی۔

امریکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے. انہوں نے بتایا کہ انہیں نے یہ فلم لکھنے میں تقریباً دس سال کا عرصہ لگا، اس فلم کی کہانی ان کی اور عمران خان کی محبت اور شادی سے متاثر ہوکر لکھی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا اس فلم کا ایک ایک کردار. ایک ایک لائن ، ایک ایک مذاق. پاکستان میں گزارے وقت اور حقیقت سے قریب تر ہے۔ اسے میں نے کسی کی مدد کے بغیر خود تحریر کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کا اپنا پروڈکشن ہاؤس ہے. جہاں ٹی وی کے لیے دستاویزی فلمز بنائی جاتی ہیں لیکن اس سے کچھ وقت نکال کر اس فلم کی کہانی پر کام کیا۔

ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ جب وہ عمران خان سے شادی کے بعد پاکستان. لاہور منتقل ہوئیں تو انہیں عمران خان کے اہل خانہ کے ساتھ جوائنٹ فیملی میں رہنا پڑا. پورے گھر. میں ان کی واحد جوڑی تھی جس کی پسند کی شادی ہوئی تھی جبکہ ارد گرد جتنے بھی افراد تھے. سب کی ارینج میرج ہوئی تھی۔

ارینج میرج کس طرح ہوتی ہیں

انہوں نے بتایا کہ اس وقت انہیں موقع ملا کہ وہ یہ جان سکیں. کہ ارینج میرج کس طرح ہوتی ہیں. پھر بچوں کی پرورش کس طرح کی جاتی ہے. اور جب وہ بچے بڑے ہوجاتے ہیں تو وہ اپنے لئے ارینج میرج کو ہی ترجیح دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا مجھے اس دوران دلچسپ تجربہ ہوا جب دو لوگ اپنی زندگی محبت سے شروع نہیں کرتے بلکہ اس کا اختتام محبت پر ہوتا ہے، وہ پیار میں گرفتار ہوکر اندھے نہیں ہوتے بلکہ ایک دوسرے کو جاننے کے بعد ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں۔ جس وجہ سے ارینج میرج میں طلاق کی شرح بھی کم ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس فلم کے کچھ سینز پاکستان میں شوٹ ہوئے، جس میں ان کی مدد دستاویزی فلم ساز شرمین عبید چنائے نے کی۔

انہوں نے عالمی شہرت یافتہ گلوکار استاد راحت فتح علی خان کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے. بتایا کہ جس وقت فلم کی شوٹنگ پاکستان میں ہو رہی تھی، اس وقت راحت فتح علی خان کسی پروگرام کے لئے لندن آئے ہوئے تھے. لیکن انہوں نے کسی طرح مینج کیا اور وہ شادی کا ایک سین شوٹ کروانے کے لئے خود لندن سے پاکستان آئے۔   

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.