ایکواڈور کا شہری بیٹیوں کی حوالگی کیلئے جنس تبدیل کروا کر مرد سے عورت بن گیا

جنس
ایکواڈور کے قانون کے مطابق بچوں کو رکھنے کے حق کے معاملے میں باپ کے مقابلے میں ماں کو ترجیح دی جاتی ہے۔

جنوبی امریکی ملک ایکواڈور کے ایک شہری نے سابقہ اہلیہ سے بیٹیوں کو اپنی تحویل میں لینے کے لیے۔ قانونی طور پر اپنی جنس تبدیل کروالی۔

رینی سلیناس راموس نامی اس ۔شخص کی جانب سے قانونی طور پر اپنی ۔جنس تبدیل کرا کر عورت بننے کے اقدام پر ایک تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے۔ کہ ایکواڈور کے قانون کے مطابق بچوں کی تحویل۔ کے معاملے پر قانون ماؤں کو ترجیح دیتے ہوئے بچے ان کے حوالے کرتا ہے۔ 

اس حوالے سے مزید بتایا جاتا ہے کہ رینی سلیناس راموس دو بیٹیوں کا باپ ہے۔ جنہیں اپنی تحویل میں لینے کے لیے اسے قانونی جنگ لڑنا پڑ رہی ہے، بچیاں اس وقت اپنی حیاتیاتی ماں کے ساتھ رہائش پذیر ہیں۔

ایکواڈور کے قانونی نظام میں حالات جو بھی ہوں بچوں کو رکھنے کے حق کے معاملے میں باپ کے مقابلے میں ماں کو ترجیح دی جاتی ہے، اس قانونی نقطے کو سامنے رکھتے ہوئے۔ رینی سلیناس راموس نے یہ عجیب و غریب اور مشکل فیصلہ کیا۔

اس کا دعویٰ ہے۔ کہ اس سے اس کی جنسی یا مرد و زن کے حوالے سے شناخت کا کوئی تعلق نہیں۔ یہ صرف اس کی اپنی بیٹیوں سے محبت کا امتحان ہے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.