ہسپانوی خاتون کی 500 دن تک غار میں تنہا زندگی گزارنے کے بعد واپسی

غار ميں گزرے 500 دن

ایک ہسپانوی خاتون ایتھلیٹ رضاکارانہ طور پر تنہا 500 دن غار میں گزارنے کے بعد واپس آگئیں۔

خاتون ایتھلیٹ نومبر 2021 میں دنیا سے الگ ہوکر ایک غار میں تنہا رہنے کے لیے چلی گئی تھیں۔ انہوں نے اس غار میں خود ساختہ جلاوطنی یا تنہائی یا عہد حاضر کی تہذیب سے دوری میں ریکارڈ 500 دن گزارے۔ 

یہ خاتون جن کا نام بیٹریز فلامینی ہیں۔ اور یہ کوہ پیما ہیں۔ انہوں نے 21 نومبر 2021 کو جب دنیا کورونا وائرس کے وبائی عہد کے وسط میں تھی۔ روس نے یوکرین پر قبضہ نہیں کیا تھا اور نہ ہی ایلون مسک نے ٹوئٹر کی باگ ڈور سنبھالی تھی۔ یہ اسپین کے گرینیڈا (غرناطہ) کے علاقے کے ایک غار میں داخل ہوگئی تھیں۔ 

جب یہ غار کی تنہائی میں گئیں تو اس وقت 48 برس کی تھیں۔ اور اب جبکہ ان کی واپسی ہوئی ہے تو یہ 50 برس کی ہوگئی ہیں۔

تاہم اس ڈیڑھ برس کے دوران دنیا میں کیا کیا واقعات ہوئے انہیں اس کا قطعی علم نہیں۔ گو کہ اس آئیسولیشن یا عہد تنہائی میں ان کا کسی بھی دوسرے انسان سے کوئی رابطہ نہ تھا تاہم سائنسدانون کی ایک ٹیم مستقل ان پر نظر رکھے ہوئے تھی۔

اس ٹیم میں ماہرین نفسیات اور غاروں کے علوم کے ماہرین بھی شامل تھے اس کی وجہ یہ تھی کہ بیٹریز فلامینی کا یہ اقدام اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ تھا۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.