سارہ انعام قتل کیس: ملزم شاہنواز، والدہ پر فرد جرم عائد

سارہ
اسلام آباد کی عدالت ملزم شاہنواز پر فردجرم عائد کردی

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سارہ انعام قتل کیس میں کے مرکزی ملزم شاہنواز اور ان کی والدہ پر فرد جرم عائد کردیا۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے جج عطا ربانی نے سماعت کی جہاں ملزم شاہنواز اور ان کی والدہ ثمینہ شاہ کو پیش کیا گیا۔ جہاں دلائل کے بعد محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔

عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم شاہنواز ۔اور ان کی والدہ ثمینہ شاہ پر فرد جرم عائد کردیا۔

مرکزی ملزم شاہنواز کی والدہ نے اسلام آباد کی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ ۔میں فرد جرم عائد ہونے سے قبل ان کا کیس ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی تھی، جس کو مسترد کردیا گیا۔

جج عطا ربانی نے ثمینہ شاہ کی درخواست پر سماعت کی اور ثمینہ شاہ اپنے وکیل نثار اصغر کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئی۔

ثمینہ شاہ کی درخواست

ان کے وکیل نے دلائل دیے کہ پولیس نے چالان میں لکھا ہے۔ کہ ثمینہ شاہ کی موجودگی پائی گئی عمل دخل نہیں پایا گیالہٰذا جب پراسیکیوشن کا کیس ہی ان کے خلاف نہیں تو ان کو کیس سے ڈسچارج کریں۔

ملزم شاہنواز کی والدہ کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے چالان رپورٹ دیکھ کر حتمی رائے بنانی ہے۔ جب پولیس وہاں پہنچی تو انہوں نے شاہنواز کو پولیس کے حوالے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف۔ یہ وجہ بیان کی گئی ہے مدعی بضد ہے۔ اس کے علاوہ 173 کی رپورٹ میں ثمینہ شاہ کے خلاف کچھ نہیں۔

عدالت نے وکیل کے دلائل سننے کے بعد ان کی درخواست مسترد کردی۔

خیال رہے کہ 19 اکتوبر کو اسلام آباد پولیس نے سارہ انعام قتل کیس میں ضمانت خارج ہونے پر مرکزی ملزم شاہنواز امیر کی والدہ ثمینہ شاہ کو گرفتار کیا تھا۔

بعد ازاں 2 نومبر کو اسلام آباد کی مقامی عدالت۔ نے سارہ انعام قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہنواز۔ کی والدہ ثمینہ شاہ کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی۔

ایڈیشنل سیشن جج شیخ محمد سہیل نے 10 لاکھ روپے۔ کے مچلکوں کے عوض درخواست گزارثمینہ شاہ کی ضمانت منظور کرلی تھی۔

تبصره

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.