’پیسے پر کیا غرور‘: 90 سالہ رکشہ ڈرائیور جو لاکھوں کی لاٹری جیتنے کے باوجود آج بھی رکشہ ہی چلاتے ہیں

انڈیا کی ریاست پنجاب کے ضلع موگا کے گردیو سنگھ کروڑ پتی ہونے کے باوجود 90 سال کی عمر میں رکشہ چلاتے ہیں۔

رواں سال اپریل میں گردیو سنگھ کی ڈھائی کروڑ روپے کی بمپر لاٹری لگی تھی۔ انھوں نے اپنی زندگی رکشہ چلانے کر روزی کمانے میں بسر کی ہے اور اب بھی وہ یہی کام کر رہے ہیں۔

تاہم اس لاٹری نے اُن کے اہلخانہ کی زندگیاں تبدیل کر دی ہیں اور گردیو سنگھ کے بیٹے اور بیٹی کچے اور خستہ مکان سے اٹھ کر نئے تعمیر شدہ مکان میں منتقل ہو گئے ہیں۔

تاہم گردیو سنگھ کا کہنا ہے کہ لاٹری نکنے کے بعد وہ گھر پر فارغ بستر پر لیٹے رہنا نہیں چاہتے اور وہ رکشہ چلاتے ہوئے اپنی صحت کا خیال رکھیں گے۔

لاٹری جیتنے کے بعد زندگی کیسے بدلی

گردیو سنگھ کہتے ہیں کہ انھوں نے اپنے چار بیٹوں اور ایک بیٹی کے لیے پکے مکان بنا لیے ہیں۔

اس کے علاوہ انھوں نے اپنے بیٹوں اور بیٹی کے لیے گاڑیاں بھی خریدی ہیں۔ اور اس رقم کی بدولت ان کے پوتے پوتیاں اب سکول میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

گردیو سنگھ کہتے ہیں ’اگر میں بیٹھ جاؤں اور کوئی کام نہ کروں تو میں بیمار ہو جاؤں گا۔ رکشہ چلانے سے میرے ہاتھ پاؤں حرکت میں آتے ہیں لہذا میں صحت مند رہوں گا۔ اگر میں بستر پر چلا گیا تو کام خراب ہو جائے گا۔‘

گاؤں کے لوگ ان کاموں کے لیے گوردیو سنگھ کی بہت تعریف کرتے ہیں
،تصویر کا کیپشنگاؤں کے لوگ گوردیو سنگھ کی بہت تعریف کرتے ہیں

جب ان سے پیسے کے ساتھ ملنے والے اطمینان کے متعلق پوچھا تو انھوں نے کہا ’ہم خدا سے ڈر کر زندگی گزارتے ہیں۔ پیسے کا کیا غرور؟ صرف بچوں نے دو گاڑیاں لے لی ہیں اور وہ اسے چلاتے ہیں لیکن میرے ذہن میں کچھ ایسا نہیں۔‘

گردیو سنگھ کہتے ہیں ’پہلے غربت تھی، اب ان کے پاس پکے مکان ہیں۔ میرے بیٹی کرائے کے مکان میں رہتی تھی اب میں نے اسے گھر لے دیا ہے۔ میں نے پیسے ضائع نہیں کیے ان کو انھی کاموں پر لگانا تھا اور میں نے لگائے۔‘

مثبت سوچ اور سماجی خدمت

گردیو سنگھ پہلے بھی سماجی کاموں میں ساتھ دیتے تھے لیکن اب وہ ان کاموں کے لیے پیسے بھی دیتے ہیں۔

وہ گلیوں اور سڑکوں پر موجود کھلے گٹروں کو بند کرواتے ہیں اور اپنے علاقے میں پھول اور پودے بھی لگاتے ہیں۔

گردیو سنگھ

گردیو سنگھ کہتے ہیں ’میں بڑے عرصے سے سماجی کام کر رہا ہوں۔ پھول پودے لگاتا ہوں۔ گرمیوں میں پودوں کو زیادہ پانی چاہیے ہوتا ہے اور کبھی کبھار ان کو کٹائی کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔‘

وہ کہتے ہیں ’میں نے زندگی میں کبھی کوئی دوا استعمال نہیں کی اور جو سرگرمیاں میں روزمرہ زندگی میں کرتا ہوں وہ مجھے صحت مند رکھتی ہیں۔‘

گردیو سنگھ کے ان کاموں کی وجہ سے گاؤں کے لوگ ان کی بہت تعریف کرتے ہیں۔

گردیو سنگھ کہتے ہیں کہ وہ مستقبل میں بھی لاٹریوں میں حصہ لیتے رہیں گے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.