یوکرین پر روسی میزائل حملوں کی بوچھاڑ، بجلی اور پانی کی فراہمی بری طرح متاثر

یوکرین کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے اہم شہری تنصیبات پر 50 سے زائد میزائل داغے جانے کے بعد ملک بھر میں بجلی اور پانی کی فراہمی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

يوکرين پر روسی حملے جاری

کیئوکے مئیروٹالی کلچکو نے کہا کہ دارالحکومت میں 80 فیصد شہری پانی سے محروم ہیں۔ اور تقریباً 350،000 اپارٹمنٹس میں بجلی نہیں ہے۔

شمال مشرقی شہر خارکیف میں توانائی کی تنصیبات متاثر ہوئیں۔

روس کا کہنا ہے کہ اس کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں نے یوکرین کی فوجی کمان اور توانائی کے نظام کو نشانہ بنایا ہے۔

ملک کی وزارت دفاع نے مزید کہا کہ ’تمام نامزد اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔‘

یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب روس نے یوکرین پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے الحاق شدہ علاقے کریمیا میں بحیرہ اسود کے بحری بیڑے پر ڈرون حملے کیے ہیں۔

مسٹر کلچکو نے روسی حملے میں. شہر کے قریب توانائی کی ایک تنصیب کو نقصان پہنچنے کے بعد کیؤ میں پانی کی قلت کی اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ تین سے چار گھنٹوں میں سپلائی جزوی طور پر بحال کردی جائے گی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بجلی کی فراہمی بحال کرنے کے لیے. انجینئرز کو فوری طور پر تعینات کیا گیا ہے۔

شہر کے حکام نے کہا کہ کیئو میں ہی ’فضائی دفاعی افواج کے موثر رد عمل کی وجہ سے ۔”کوئی میزائل اپنے ہدف پر نہیں لگا۔‘

پیر کی صبح وسطی ونیتسیا کے علاقے کے ساتھ ساتھ ۔جنوب مشرق میں نیپروپیٹروسک اور زاپوریژیا اور مغربی یوکرین میں لویو میں بھی میزائل حملوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق زاپوریژیا کے علاقے میں۔ نیپرو ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ کی ایک تنصیب ۔کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

یوکرین کے وزیر اعظم ڈینس شمیہال نے کہا کہ مجموعی طور پر یوکرین کے 10 علاقوں میں 18 تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جن میں سے زیادہ تر توانائی پیدا کرنے والی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے۔ کہ آیا کوئی جانی نقصان ہوا ہے یا نہیں۔

سٹریٹجک بمباروں کا استعمال

حملے کا نشانہ بننے والے علاقوں کے رہائشیوں پر زور دیا گیا ہے۔ کہ وہ پناہ گاہوں میں رہیں، اس خدشے کے پیش نظر کہ مزید حملے ہو سکتے ہیں۔ انہیں یہ بھی متنبہ کیا گیا تھا کہ ملک بھر میں ’ہنگامی بجلی کی بندش‘ شروع کی جارہی ہے۔

ہمسایہ ملک مالڈووا میں حکام نے اطلاع دی ہے کہ یوکرین کی جانب سے مار گرایا جانے والا ایک میزائل یوکرین کی سرحد کے قریب ’ناسلاوسیا قصبے کے شمالی سرے‘ میں گرا۔ کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے لیکن کئی گھروں کی کھڑکیاں توڑ دی گئیں۔

یوکرین کی فضائیہ کے ترجمان یوری اہنات نے یوکرینی ٹی وی کو بتایا۔ کہ .روس نے اپنے "بڑے پیمانے پر” حملوں۔ .کو انجام دینے کے لئے اپنے اسٹریٹجک بمباروں کا استعمال کیا تھا۔

یوکرین کی فوج نے بعد میں کہا کہ روس کے روستوف علاقے اور بحیرہ کیسپین سے داغے گئے 50 سے زائد ایکس 101 اور ایکس 555 کروز میزائلوں میں سے 44 کو مار گرایا گیا ہے۔

یوکرین کے وزیر خارجہ دمیترو کلیبا نے کہا کہ ’روس میدان جنگ میں لڑنے کے بجائے شہریوں سے لڑتا ہے۔‘

روس نے حالیہ ہفتوں کے دوران متعدد مہلک میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں۔ جن میں مبینہ طور پر سردی کے موسم سرما سے قبل یوکرین کے تقریبا ایک تہائی بجلی گھروں۔ اور توانائی پیدا کرنے والی دیگر تنصیبات کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

یوکرین اور اس کے مغربی اتحادی بارہا کہہ چکے ہیں۔ کہ سویلین انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانا جنگی جرائم کے مترادف ہے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.