آرمی چیف کی اے ایس پی شہربانو نقوی سے ملاقات، مشتعل ہجوم سے خاتون کو بحفاظت نکالنے کی تعریف

آرمی چیف جنرل سید عاصم

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اچھرہ بازار لاہور میں عربی حروف تہجی والا لباس پہننے والی خاتون کو مشتعل ہجوم سے بحفاظت نکالنے والی اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف لاہور پولیس (اے ایس پی) شہربانو نقوی سے ملاقات کی اور بے یقینی کی صورتحال پر قابو پانے میں پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرنے پر ان کی تعریف کی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا. کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے شہربانو نقوی نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ آرمی چیف نے پیشہ ورانہ مہارت کے مظاہرے پر اے ایس پی شہربانو کی تعریف کی۔

جنرل عاصم منیر نے شہربانو کی مشتعل ہجوم سے خاتون کو بحفاظت نکالنے اور غیر یقینی صورتحال پر قابو پانے میں پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرنے پر تعریف کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سپہ سالار نے کہا کہ خواتین زندگی کے تمام شعبوں میں اہم کردار ادا کررہی ہیں، پاکستانی خواتین نے قابلیت، استقامت اور عزم سے خود کو ممتاز کیا، خواتین کااحترام مذہب کے ساتھ ساتھ ہماری معاشرتی اقدار میں بھی شامل ہے۔

بیان کے مطابق آرمی چیف نے کہا. کہ تحفظات اور شکایات. کے حل کے لیے. قانونی راستے موجود ہیں، تحفظات اور شکایات کے حل کے لیے. قانونی راستے میسر ہوتے ہوئے. قانون کو ہاتھ میں نہ لیا جائے۔

مشتعل ہجوم

یاد رہے کہ 25 فروری کو. صوبہ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور. کے کاروباری علاقے اچھرہ میں عربی حروف تہجی والا لباس پہننے پر مشتعل ہجوم نے خاتون پر توہین مذہب کا الزام لگایا، خاتون پولیس افسر کی بروقت کارروائی نے صورتحال کو نہ صرف بگڑنے سے بچایا. بلکہ خاتون کو بھی مشتعل ہجوم سے بحفاظت نکال لیا تھا۔

پولیس کے مطابق خاتون اپنے شوہر کے ہمراہ شاپنگ کرنے گئی تھی، خاتون نے ایک لباس پہنا ہوا تھا. جس میں کچھ عربی حروف تہجی لکھے ہوئے تھے. جس پر لوگوں نے سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا. اور خاتون سے فوری طور پر لباس کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ہجوم نے الزام عائد کیا تھا کہ خاتون کے لباس کے پرنٹ پر قرآنی آیات لکھی ہیں، اس دوران اچھرہ بازار میں لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی تھی. اور مشتعل ہجوم نے خاتون کو ہراساں کرنا شروع کر دیا تھا۔

اس صورتحال میں پنجاب پولیس کی خاتون پولیس آفیسر اے ایس پی گلبرگ شہر بانو نقوی 15 ہیلپ لائن کی کال پر جائے وقوع پہنچیں، ان کی جانب سے بروقت کارروائی نے صورتحال کو نہ صرف بگڑنے سے بچایا. بلکہ خاتون کو بھی مشتعل ہجوم سے بحفاظت باہر نکال لیا تھا۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.