انڈیا میں ٹرین حادثہ: ’ایک زوردار آواز سنی، باہر نکلے تو دیکھا مال گاڑی دوسری ٹرین پر چڑھ گئی تھی‘

’ہم نے ایک زوردار آواز سنی۔ گھر سے باہر نکلے تو دیکھا مال گاڑی دوسری ٹرین پر چڑھ گئی تھی۔

جب میں موقع پر پہنچا تو بہت سے زخمی دیکھے، بہت سے لوگ مر چکے ہیں۔ ایک چھوٹا بچہ رو رہا تھا جس کے والدین شاید ہلاک ہو چکے تھے۔ وہ بچہ بھی کچھ دیر بعد مر گیا۔

بہت سے لوگ پانی مانگ رہے تھے۔ جتنا ممکن ہوسکا میں نے لوگوں کو پانی پلایا۔۔۔ ہمارے گاؤں کے لوگ یہاں آئے اور جتنی ہو سکی مدد کی ہے۔

یہ الفاظ ایک مقامی دیہاتی کے ہیں جن کے گھر کے قریب ٹرین حادثہ پیش آیا۔

انڈیا کی مشرقی ریاست اوڈیشہ (اڑیسہ) کے ضلع بالاسور کے قریب جمعے کی شام ایک ٹرین حادثے میں 230 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 650 زخمی ہوئے ہیں۔

انڈین میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ہاوڑہ-چینئی کورومنڈل ایکسپریس یعنی چینئی سے کولکتہ جانے والی ٹرین پہلے ایک مال بردار ٹرین سے ٹکرائی اور اس کے بعد دوسری جانب سے آنے والی یشونت پور-ہاوڑہ سپر فاسٹ ٹرین پٹری سے اتری ہوئی ٹرین بوگیوں سے ٹکرا گئی۔

یہ حادثہ بالاسور کے قریب باہانگا بازار سٹیشن کے قریب شام تقریبا سات بجے پیش آیا۔

ٹرین حادثہ

انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اوڈیشہ میں ٹرین حادثے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’دکھ کی اس گھڑی میں میری ہمدردیاں سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں۔‘

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس حادثے میں سینکڑوں جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ۔ کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ میں سوگوار خاندانوں سے تعزیت کرتا ہوں جنھوں نے اس سانحے میں اپنے پیاروں کو کھو دیا۔

شہباز شریف نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔

یہ سب بہت خوفناک تھا۔‘

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.