اہلیہ کی موت کے صدمے نے کوکین چھوڑنے کی تحریک دی، وسیم اکرم

پاکستان کرکٹ کے لیجنڈ وسیم اکرم نے کہا ہے کہ ان کی پہلی بیوی ہما کی موت نے انہیں کوکین کی لت چھوڑنے کی تحریک دی جس نے ریٹائرمنٹ کے بعد کھیل کی جگہ لے لی تھی۔

وسيم اکرم

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کی خبر کے مطابق 1992 کا ورلڈ کپ جیتنے والی پاکستانی ٹیم کے ایک پلیئر وسیم اکرم نے سنڈے ٹائمز سے گفتگو کتے ہوئے بتایا۔ کہ یہ ہما ہی تھیں جنہوں نے مجھے اس لت سے بچایا۔ اور مجھے مدد حاصل کرنے کا مشورہ دیا۔

اپنی نئی سوانح عمری ‘سلطان: ایک یادداشت’ کی تشہیر کے سلسلے میں دیے گئے۔ ایک انٹرویو میں وسیم اکرم نے کہا کہ اس مشورے پر عمل کرنے کے باوجود فائدہ نہیں ہوا۔ اور انہوں نے پھر کوکین لینا شروع کردی کیونکہ جس ڈاکٹر سے رجوع کیا وہ فراڈ آدمی تھا۔

اکتوبر 2009 میں صرف 42 سال کی عمر میں ہما ۔کی موت نے انہیں اس لت کو چھوڑنے پر قائل کیا۔

وسیم اکرم نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں شہرت کا کلچر بہت مصروف و مشغول، مست و مدہوش اور بگاڑ دینے ولا ہے اور 2003 میں ریٹائر ہونے کے بعد وہ اس جال میں پھنس گئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ میرے لیے کھیل اور مقابلے کے ہارمونز کا متبادل تھا۔ جسے میں بہت زیادہ مس کر رہا تھا۔ یا یہ اس موقع سے فائدہ اٹھانے کا معاملہ تھا۔ جو اس سے قبل مجھے میسر نہیں تھا۔

56 سالہ سابق عالمی شہرت یافتہ فاسٹ باؤلر نے کہا کہ انہوں نے پہلی مرتبہ کوکین انگلینڈ میں ایک پارٹی کے دوران استعمال کی۔

انہوں نے کہا کہ میرا استعمال اتنا مستقل اور زیادہ ہوگیا تھا۔ کہ مجھے محسوس ہوتا تھا۔ کہ حرکت کرنے کے لیے بھی مجھے اس کی ضرورت ہے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.