برطانیہ میں مرنے والی سارہ کے والد اور سوتیلی والدہ نہیں ملے: جہلم پولیس

لندن پولیس نے جب تلاش شروع کی تو انہیں معلوم ہوا کہ ملک عرفان شریف بچی کی سوتیلی ماں بینش اور ان کے بچوں سمیت پاکستان آ گئے ہیں

برطانیہ کے علاقے ووکنگ میں ایک گھر میں مردہ پائی گئی 10 سالہ بچی سارہ شریف کے قتل کی تفتیش کے لیے لندن پولیس کی درخواست پر پاکستان میں اس کے والد، سوتیلی والدہ اور چچا کی تلاش ہو رہی ہے

لندن پولیس نے پاکستانی حکام سے درخواست کی ہے. کہ وہ سارہ کے والد عرفان شریف، ان کے 28 سالہ بھائی فیصل ملک اور عرفان کی 29 سالہ بیوی بینش بتول کا پتہ کریں۔

سارہ 10 اگست کو سرے میں اپنے گھر میں مردہ پائی گئیں۔ لندن پولیس نے جب تفتیش شروع کی تو معلوم ہوا. کہ عرفان بینش اور دوسرے بچوں سمیت پاکستان آ گئے ہیں۔

لندن حکام نے پاکستان میں ان کے آبائی علاقے ضلع جہلم میں پولیس سے رابطہ کیا. اور انہیں تلاش کرنے کی درخواست کی۔

ڈی پی او جہلم پولیس ناصر محمود باجوہ کے مطابق ’لندن پولیس نے رابطہ کر کے سارہ شریف کے والد عرفان کو تلاش کرنے کی درخواست کی ہے۔‘

ٹیمیں تشکیل

ڈی پی او کے بقول ’میں نے انٹرپول کی جانب سے فراہم کردہ. معلومات کے مطابق دو تھانوں کی ٹیمیں تشکیل دے کر تلاش شروع کر دی۔

’ایک ٹیم ایس ایچ او تھانہ صدر جہلم دوسری ٹیم ایس ایچ او تھانہ چونالہ کی سربراہی میں بنائی گئی ہے۔‘

’ان افراد کا رہائشی ایڈریس چونالہ میں بتایا گیا تھا مگر وہاں وہ اپنی رہائش گاہ پر نہیں پہنچے، البتہ ان کے خاندان کے دیگر افراد وہاں رہائش پذیر ہیں، ان سے بھی معلومات حاصل کیں لیکن انہیں بھی ملک عرفان یا ان کی اہلیہ سے متعلق کچھ معلوم نہیں۔‘

ناصر محمود نے کہا کہ ’ہم اس بارے میں اپنی رپورٹ تیار کر رہے ہیں. اور تلاش بھی جاری ہے، جیسے ہی کچھ معلوم ہوتا ہے، ہم انٹرپول کو آگاہ کردیں گے۔

’اگر وہ ہمیں مل جاتے ہیں. تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا. لیکن ابھی تک کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا۔‘

عرفان کے بھائی ملک عمران نے پولیس کو تصدیق کی کہ وہ حال ہی میں اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان واپس آئے ہیں، لیکن اب روپوش ہیں۔

جمعے کو ایک اپ ڈیٹ میں سرے پولیس فورس کے ایک سینیئر رکن نے کہا. کہ حکام سارہ کے والد، سوتیلی ماں اور چچا کی تلاش کر رہے ہیں۔

لندن پولیس

’لندن پولیس نے بریفنگ میں تین لوگوں کی شناخت کی ہے، جن سے وہ تحقیقات کے لیے بات کرنا چاہتے ہیں۔‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’پوسٹ مارٹم سے پتہ چلتا ہے. کہ سارہ کو متعدد چوٹیں آئی ہیں. جو ممکنہ طور پر ایک طویل مدت کے دوران لگیں۔ ان معلومات نے تفتیش کی نوعیت کو نمایاں طور پر تبدیل کر دیا ہے۔‘

سرے پولیس کی ویب سائٹ پر موجود ایک بیان کے مطابق ’ووکنگ میں 10 سالہ بچی کی الم ناک موت کے بعد تفتیش جاری ہے۔‘

بیان کے مطابق: ’(سرے) پولیس کو جمعرات (10 اگست) کی صبح دو بج کر 50 منٹ کے. قریب ہیمنڈ روڈ، ووکنگ میں ایک ایڈریس پر پہنچنے کے لیے کہا گیا، یہ فون 999 پر کیا گیا تھا، بات کرنے والے شخص نے اپنی شناخت سارہ کے والد عرفان شریف کے نام سے کی۔ یہ کال پاکستان سے کی گئی تھی۔‘

پولیس کے وہاں ’پہنچنے پر سارہ کو مکان کے اندر مردہ پایا گیا۔ (غالباً) سارہ اس پتے پر رہتی تھیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ سارہ کی والدہ .(عرفان شریف کی برطانوی اہلیہ) کو فوری مطلع کیا گیا تھا. اور خصوصی تربیت یافتہ افسران ان کے ساتھ موجود ہیں۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.