رہنے کے قابل شہروں کی فہرست میں کراچی کی رینکنگ مناسب نہیں: مرتضیٰ وہاب

اکنامکس انٹیلیجنس یونٹ نے حال ہی میں رہنے کے قابل شہروں کی فہرست جاری کی ہے جس میں کراچی کا نمبر 169 ہے

عالمی تنظیم اکنامکس انٹیلیجنس یونٹ کی ایک حالیہ رپورٹ میں کراچی شہر کو رہنے کے قابل شہروں کی فہرست میں 169ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔

اکنامکس انٹیلیجنس یونٹ نے حال ہی میں رہنے کے قابل شہروں کی فہرست جاری کی ہے. جس میں دنیا کے 173 شہر شامل ہیں۔

اس رپورٹ پر بات کرتے ہوئے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے. کہ ’اگر کراچی شہر رہنے کے قابل نہیں تو پاکستان بھر سے لوگ کراچی کیوں آتے ہیں؟‘

کراچی شہر

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کے طول و عرض سے ہر روز نوکری، تعلیم، روزگار یا علاج کی غرض سے 10 ہزار لوگ آتے ہیں۔ اگر اس طرح کی عالمی تنظیموں کے مطابق کراچی شہر رہنے کے قابل نہیں تو لوگ کیوں یہاں آتے ہیں؟‘

’لوگ خیبر پختونخوا، گلت، آزاد کشمیر، پنجاب، بلوچستان سے ہر قسم کے علاج کے لیے کراچی کا رخ کرتے ہیں۔ یہ شہر بغیر کسی تعصب کے ہر ایک کو خوش آمدید کہتا ہے۔ یہاں کے رہنے والے لوگ محبت کرنے والے ہیں۔‘

مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ’میرے شہر کو کیوں برا بھلا کہا جاتا ہے۔ یہ غریب پرور شہر ہے، جہاں کوئی بھوکا نہیں سوتا۔ اس مہنگائی کے باجود غریب لوگ اس شہر میں آسانی سے رہتے ہیں۔ یہاں ہر زبان بولنے والے، ہر فرقے، ہر مذہب، قومیت کے لوگ مل گھل کر رہتے ہیں۔‘

عالمی تنظیم اکنامکس انٹیلی جنس یونٹ نے کرونا وائرس کی عالمی وبا کے بعد دنیا کے مختلف شہروں کی گلوبل لوایبلٹی (رہنے کے قابل شہروں) میں استحکام، صحت کی سہولیات، ثقافت اور ماحول، تعلیم، اور بنیادی ڈھانچے کی صورتحال جاننے کے بعد رپورٹ جاری کی، جس میں دنیا کے 173 شہروں کی فہرست میں کراچی کو 169 نمبر پر رکھا گیا ہے۔

پاکستان کا واحد شہر

رپورٹ میں کراچی پاکستان کا واحد شہر ہے. جس کو عالمی رینکنگ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

عالمی تنظیم کی رپورٹ کے مطابق کے دنیا بھر کے رہنے کے قابل شہروں کا فیصلہ کے لیے ایک سے 100 تک سکور دیا جاتا ہے، جس کے تحت نمبر ایک بدترین اور 100 آئیڈل ہے۔

اس اعتبار سے رپورٹ میں کراچی کا سکور 42 اعشاریہ پانچ ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے رپورٹ پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے. کہا کہ شہر کئی شعبوں میں بہتر ہے اور شہر کو اس طرح کی رینکنگ دینا مناسب نہیں۔  

مرتضیٰ وہاب کے مطابق ’کراچی شہر تعلیم، صحت، روزگار کے شعبوں میں کئی شہروں سے آگے ہے۔ ہم تیسری دنیا کے باسی ہیں کچھ مسائل ضرور ہیں. مگر یہ کہہ دینا کہ شہر رہنے کے قابل ہی نہیں ہے تو یہ مناسب نہیں۔‘ 

’ہم نے کراچی شہر کے انفراسٹکچر، شاہراہوں کی تعمیر، پانی، ٹرانسپورٹ سمیت متعدد منصوبے شروع کیے ہیں، جو جلد مکمل ہوں گے، شہر کی حالت پہلے سے بہتر ہو گی۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’میری شہری حکومت نے اس سلسلے میں کئی منصوبے بنائیں ہیں، جس پر ہم عملدرآمد کر رہے ہیں۔ جلد ہی کراچی شہر کو پاکستان کا رہنے کے قابل آئیڈل شہر بنائیں گے۔‘

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.