ڈرون طیاروں کے لین دین پر روس اور ایران دونوں کو سخت امریکی پابندیوں کا سامنا

ڈرون طیاروں کے پرزوں کی ایران کو فراہمی کا نیٹ ورک بھی ختم کریں گے: امریکی دفتر خارجہ

امریکہ نے خبر دار کیا ہے کہ روس اور ایران کے درمیان اسلحے کی تجارت قبول نہیں کی جائے گی. اور اس وجہ سے ان پر اقتصادی پابندیوں کو زیادہ مضبوطی سے عاید کرے گا. امریکی دفتر خارجہ کی طرف سے یہ بات ایران سے روسی اہلکاروں کو ڈرون استعمال کی تربیت کے سلسلے میں ایک سوال پر کہی گئی ہے.

جوبائیڈن انتظامیہ نے پہلی بار روس کے لیے ایرانی ڈرون طیاروں کی فراہمی اور روسیوں کو تربیت دینے کے معاملے پر پچھلے ماہ بات کی تھی. کہ امریکہ کو ایسی اطلاعات مل رہی ہیں. یہ بھی کہا گیا تھا کہ ان ایرانی ڈرون طیاروں کو روس یوکرین کے خلاف استعمال کرے گا ۔

امريکی موقف:

امریکی دفتر خارجہ کے ایک ذمہ دار ‘العربیہ ‘ کو بتایا ہے. کہ ‘ گذشتہ کئی ہفتوں کے دوران روسی حکام نے ڈرون طیاروں کے حصول کے معاہدے کے حصے کے طور پر ایرانی ماہرین سے تربیت حاصل کی ہے۔ ‘

دفتر خارجہ کے نائب ترجمان وینڈت پٹیل نے اس بارے میں ‘ العربیہ’کوبتا یا کہ امریکہ نے ان تمام امور کا جائزہ لیا ہے. کہ ایران کی طرف سے روس کو حملہ کرنے کی صلاحیت رکھنے والے ڈرون طیارے موصول ہوئے ہیں ۔ امریکہ کو ایران کے ان ڈرونز کے بارے میں غیر معمولی طور پر تشویش ہے۔’

نائب ترجمان نے مزید کہا ‘ ایرانی ڈرون امریکی افواج اور امریکی اتحادیوں کے خلاف استعمال ہو سکتے ہیں. اس لیے امریکہ صرف اقتصادی پابندیوں تک نہ رہے گا. بلکہ اس خطرے سے نمٹنے کے لیے پیچھے تک جائے گا. اور ایران کو ڈرونز سے متعلق لوازمات فراہم کرنے والوں اور ایرانی خریدداری کے .پورے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے اقدامات بھی کرے گا۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.