جرمنی کا منی لانڈرنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان

جرمن وزارت خزانہ نے ایک نئی ایجنسی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد ’رقم کا پیچھا‘ کرنا اور مالی جرائم کی روک تھام ہے۔ تاہم جرمنوں کی نقد رقم سے روایتی محبت کے پیش نظر ماہرین شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔

جرمن وزارت خزانہ نے ایک نئی ایجنسی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد ’رقم کا پیچھا‘ کرنا اور مالی جرائم کی روک تھام ہے۔
جرمن وزارت خزانہ نے ایک نئی ایجنسی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد ’رقم کا پیچھا‘ کرنا اور مالی جرائم کی روک تھام ہے۔

جرمن حکومت نے مالی جرائم کے خلاف کارروائی کے منصوبوں۔ کا اعلان کیا ہے۔ جرمنی کے وفاقی وزیر خزانہ کرسٹیان لِنڈنر کے بقول ان منصوبوں کا مقصد جرمنی کی ’منی لانڈرنگ کی جنت کے طور پر پہچان‘ کو ختم کرنا ہے۔

لِنڈنرنے رواں ہفتے ایک بیان میں کہا، ’’ہم میں بڑی کامیابی کے لیے ہمت ہے۔ اپنے طاقت ور اور مؤثر ڈھانچے سے ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ایماندار کاروباری افراد کو ان لوگوں سے محفوظ بنایا جائے جو قواعد پر عمل پیرا نہیں ہوتے۔‘‘

جمعرات کو لِنڈنرکی وزارت کی جانب سے جاری کردہ ’اہم نکات پر مشتمل دستاویز‘ میں تین اقدامات کا ذکر کیا گیا: مالی جرائم سے لڑنے کے لیے ایک نئی وفاقی اتھارٹی کی تشکیل، مزید ماہرین کو تربیت دینے کا عہد اور متعلقہ پراپرٹی رجسٹروں اور ریکارڈز کی ڈیجیٹلائزیشن اور باہمی رابطے میں تیزی لانے کا عہد۔

نئی فیڈرل فنانشل کرائم ایجنسی کا مقصد

نئی فیڈرل فنانشل کرائم ایجنسی کا مقصد صلاحیتوں کو یکجا کرنا۔ تربیت کرنا اور وزارت خزانہ کے مطابق ’پیسے کا پیچھا کرنا‘ ہے۔ دستاویز میں مزید کہا گیا ہے۔ کہ یہ ایجنسی فنانشل انٹیلیجنس یونٹ (ایف آئی یو) کے ساتھ مل کر کام کرے گی جہاں مشکوک لین دین کی اطلاع سب سے پہلے دی جاتی ہے۔

کئی برسوں تک وزارت خزانہ کا منی لانڈرنگ ڈویژن چلانے والے میشائل فنڈائیزن اب منی لانڈرنگ کے خلاف مہم چلانے والے گروپ ’فنانس وَینڈے‘ سے وابستہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دیگر یورپی ممالک کا ٹریک ریکارڈ خراب ہو سکتا ہے۔ لیکن جرمنی کو اپنی معیشت کے حجم کی وجہ سے ایک بڑا مسئلہ درپیش تھا۔

انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ’’جرمنی ایک طاقت ور معاشی قوت ہے۔ لہٰذا یہ قانونی اور غیر قانونی سرمایہ کاروں کے لیے دلچسپی کا باعث ہے۔ مثال کے طور پر جرمن فنانس سیکٹر میں بہت سی۔ غیر قانونی اطالوی رقوم کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جرمنی میں معیار کو سخت کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

جرمن کاروبار میں نقد رقم اب بھی کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ اور جائیداد خریدنے جیسی بڑی خریداریوں کا اب بھی نقد لین دین کیا جا سکتا ہے- یہ ایک ایسا خلا ہے جسے حکومت نے بند کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ تاہم جرمن کاروباری دنیا میں اب بھی نقد لین دین کی روایت موجود ہے۔

2 Comments

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.