شادی کے بعد بلڈ پریشر کی بیماری کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

امریکی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے. کہ شادی کے بعد زیادہ تر افراد میں بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے. اور ادھیڑ عمر افراد میں یہ مسئلہ نوجوانوں کےمقابلے زیادہ ہو سکتا ہے۔

امریکی ماہرین نے بھارت، برطانیہ، چین اور امریکا کی چار مختلف تحقیقات کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، جس سے معلوم ہوا کہ شادی شدہ جوڑوں میں ہائی بلڈ پریشر کی بیماری تمام ممالک میں عام ہے۔

طبی جریدے جاہا میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے ایک ہزار سے زائد امریکی، 4 ہزار کے قریبی چینی، ساڑھے 6 ہزار سے زائد انگلینڈ اور 22. ہزار سے زائد بھارتی جوڑوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔

ماہرین نے چاروں ممالک کے جوڑوں یعنی شوہر اور بیوی میں بلڈ پریشر کی سطح جانچی اور پھر اس کے اسباب کا بھی جائزہ لیا۔

بیماری ادھیڑ عمری

ماہرین نے پایا کہ اگرچہ بلڈ پریشر کی بیماری ادھیڑ عمری اور زائد العمری میں عام ہے. لیکن حیران کن طور پر شادی شدہ جوڑوں میں اس کی شرح زیادہ پائی گئی۔

تحقیق کے مطابق شادی شدہ جوڑوں میں سب سے زیادہ بھارت اور اس کے بعد چین میں ہائی بلڈ پریشر پایا گیا، تاہم عام افراد میں بلڈ پریشر. کی شرح امریکا میں سب سے زیادہ اور دوسرے نمبر پر انگلینڈ میں پائی گئی۔

ماہرین نے اس بات کا بھی جائزہ لیا. کہ اگر شادی سے قبل کسی خاتون میں بلڈ پریشر کی بیماری نہیں تھی. تو وہ کیسے اس کا شکار بنی؟ نتائج سے معلوم ہوا. کہ اگر کسی خاتون کے شوہر کو بلڈ پریشر کی بیماری تھی. تو بیوی بھی کچھ عرصے بعد اس کا شکار بنی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ شادی شدہ جوڑوں میں سے کسی ایک بھی بلڈ کی بیماری ہونے سے دوسرے شخص کے مبتلا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

نتائج کے مطابق انگلینڈ کے مقابلے میں امریکا اور امریکا کے مقابلے چین جب کہ چین کے مقابلے بھارت میں شادہ شدہ جوڑوں میں ہائی بلڈ پریشر کی بیماری زیادہ پائی گئی۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.