کرکٹ ورلڈ کپ: پاکستانی کرکٹ ٹیم کی بھارت آمد

بھارت
شیڈول کے مطابق بھارت میں پاکستان ورلڈ کپ کے اپنے میچز پانچ مقامات پر کھیلے گا، جس میں حیدرآباد، چنئی، کولکتہ اور بنگلور میں اس کے دو دو میچ شامل ہیں،

بھارت نے پاکستانی ٹیم اور سپورٹ اسٹاف کے لیے منگل کے روز ویزا جاری کیا تھا اورآج بدھ کے روز ٹیم جنوبی شہر حیدر آباد پہنچ رہی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان فضائی رابطہ نہیں ہے. اس لیے پاکستانی ٹیم براستہ دبئی بھارت پہنچے گی۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم 27 ستمبر بدھ کے. روز دبئی کے راستے بھارت کے جنوبی شہر حیدر آباد پہنچ رہی ہے۔ بابر اعظم کی کپتانی میں پاکستانی ٹیم جمعہ 29 ستمبر کو اپنے پہلا وارم اپ میچ کھیلے گی۔

پاکستان ورلڈ کپ کا اپنا. پہلا میچ ہالینڈ کے خلاف چھ اکتوبر کو کھیلے گا، جو حیدر آباد میں ہونا ہے۔ تاہم اس سے پہلے اس کے دو وارم اپ میچز بھی ہیں۔ حیدرآباد میں اپنے پہلے وارم اپ میچ میں پاکستان  نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گا، جبکہ اسی مقام پر تین اکتوبر کو آسٹریلیا سے اس کا مقابلہ ہو گا۔

شیڈول کے مطابق بھارت میں پاکستان ورلڈ کپ کے اپنے میچز پانچ مقامات پر کھیلے گا، جس میں حیدرآباد، چنئی، کولکتہ اور بنگلور میں اس کے دو دو میچ شامل ہیں، جبکہ 14 اکتوبر کو احمد آباد میں اس کا مقابلہ بھارت سے ہو گا۔

پاکستان ایشیا کپ میں ون ڈے میں اول نمبر کی رینکنگ کے ساتھ گیا تھا لیکن وہ بھارت اور سری لنکا سے شکست کے بعد سپر 4 مرحلے میں ناک آؤٹ ہو گیا تھا۔

ویزا کا مسئلہ

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پیر کے روز کہا تھا. کہ ویزا عمل میں تاخیر کی شکایات کے بعد، بھارت نے ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے. پاکستانی ٹیم کو ویزے جاری کر دیے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئی سی سی کو خط لکھ کر ویزا میں تاخیر کی شکایت کی تھی اور کہا تھا کہ سرحد پار ہونے والے ایونٹ کے لیے ٹیم کی تیاری میں خلل پڑا ہے۔

آئی سی سی کے ترجمان نے مزید تفصیلات بتائے. بغیر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا تھا. کہ ”پاکستانی ٹیم کو ویزے جاری کر دیے گئے ہیں۔”

پی سی بی کے ترجمان عمر فاروق نے روئٹرز سے بات چیت میں اس بات کی تصدیق. کی کہ انہیں اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن سے اپنے پاسپورٹ لینے کو کہا گیا ہے۔

دونوں پڑوسیوں کے درمیان خراب سیاسی تعلقات کی بدولت بھارت اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ کرکٹ کافی دنوں سے معطل ہے. اور دونوں ٹیمیں صرف ورلڈ کپ یا پھر ایشیا کپ جیسے مواقع پر ہی ایک ساتھ کھیلتی ہیں۔

اس سے قبل ایک سخت بیان دیتے ہوئے. عمر فاروق نے پاکستانی ٹیم کے ساتھ کیے جانے والے ”غیر منصفانہ سلوک” کی مذمت کی تھی۔ ان کا کہنا تھا، ”آئی سی سی ورلڈ کپ کے لیے. پاکستانی ٹیم کے لیے کلیئرنس حاصل کرنے اور بھارتی ویزے حاصل کرنے میں غیر معمولی تاخیر ہوئی ہے۔”

ان کا مزید کہنا تھا، ” ہم نے آئی سی سی کو خط لکھا، جس میں پاکستان کے ساتھ غیر مساوی سلوک کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے اور انہیں ورلڈ کپ کے حوالے سے ان ذمہ داریوں کی یاد دہانی کرائی ہے۔”

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.