پاکستان فضائیہ میں ففتھ جنریشن سٹیلتھ لڑاکا طیاروں کی شمولیت

پاکستان فضائیہ کا کہنا ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں کے بیڑے میں ففتھ جنریشن سٹیلتھ لڑاکا طیاروں کو شامل کرنے کی بنیاد رکھ دی گئی ہے. جس میں دوست ممالک کا  تعاون شامل ہے۔

ترجمان پاکستان فضائیہ کے منگل کو جاری کیے. جانے والے بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کس دوست ملک سے یہ طیارے لیے جا رہے ہیں لیکن بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اضافہ پاکستان کی فضائی فوج کی تزویراتی کامیابی میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

بیان کے مطابق ’پاکستانی فضائیہ نے موجودہ بین الاقوامی تزویراتی خطرات کے پیش نظر بین الاقوامی سطح پر نئے ابھرتے ہوئے خطرات کا مقابلہ کرنے کے کے لیے دوست ممالک سے جدید نظام کے حصول اور پاک فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔‘

پاکستان فضائیہ کا کہنا ہے کہ ففتھ جنریشن سٹیلتھ لڑاکا طیاروں کی شمولیت ملک کے ناقابل تسخیر دفاع کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

ترجمان پاکستان فضائیہ کے مطابق: ’پاک فضائیہ ایک ’نیکسٹ جنریشن‘ ایئر فورس بن چکی ہے جس میں جدید ترین ٹیکنالوجیز، حربی آلات اور انسانی وسائل کی شامل کیے گیے ہیں۔‘

پاکستان فضائیہ کے بیان میں کہا گیا ہے. کہ فورس میں ’جدید فضائی عسکری چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایوی ایشن، سپیس، سائبر، آرٹیفیشل انٹیلیجنس. اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں فل سپیکٹرم کراس ڈومین ملٹی ارینا جنگی تیاریوں کے لیے جدید انفراسٹرکچر کے ساتھ معیاری جے-10 سی لڑاکا طیاروں، ڈرونز، جدید الیکٹرونک وارفیئر پلیٹ فارمز، فورس ملٹی پلائرز، جدید ترین انٹیگریٹڈ فضائی دفاعی نظام، ایئر موبیلیٹی پلیٹ فارمز اور ہائپرسونک میزائلوں کی صلاحیتوں کی شمولیت سے پاکستان کے دفاع کو تقویت ملی ہے۔‘

پاکستان فضائیہ کے بیڑے میں شامل جدید طیارے

پاکستان کے فضائی بیڑے میں شامل جے ایف 17 تھنڈر اور سپر مشاق طیاروں نے گذشتہ برس دبئی ایئر شو میں. حصہ لیا جہاں 140 دیگر ممالک نے بھی شرکت کی تھی۔

یہ وہ موقع تھا جب پاکستان فضائیہ کے جےایف17 تھنڈربلاک 3 طیارے کی پہلی باربین الاقوامی ایئرشو میں نمائش کی گئی۔

پاک فضائیہ کے مطابق  جے ایف.17 بلاک 3 طیارہ جدید ترین ایویانکس سےلیس ہے، طیارہ اعلیٰ ترین ہتھیاروں اور بہترین الیکٹرونک جنگی نظام سے لیس ہے۔

پاکستان میں تیار ہونے والے تین جے ایف تھنڈر طیارے نائجیرین فضائیہ کا حصہ بن گئے ہیں۔

یہ طیارے 19 اور 20 مئی کو نائجیرین ایئر فورس کی 57.ویں سالگرہ کی تقریبات کے موقعے پر نائجیرین فضائی بیڑے میں شامل کیے گئے۔

نائیجیرین فضائیہ کے مطابق پاکستانی ساختہ طیاروں کو میکردی ہوائی اڈے پر رکھا جائے گا۔

جے10 سی

پڑوسی ملک چین سے حاصل کیے گئے چھ جے 10 سی لڑاکا طیارے بھی پاکستانی فضائی بیڑے میں شامل ہیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ جے-10 طیاروں کے فضائی بیڑے میں شمولیت اس لیے اہم ہے. کہ کیوں کہ پاکستان کے طیاروں میں کوئی ایسا طیارہ موجود نہیں تھا. جو سمندری یا بحری حدود میں اُمور کار انجام دینے. کی بہترین صلاحیت رکھتا ہو جبکہ جے-10 بحری جہاز تباہ کرنے والے موثر میزائلوں سے لیس ہوتے ہیں۔

میراج طیارے

پاکستان فضائیہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف دور سے اپنے میراج طیاروں کے بیڑوں کو تبدیل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی تھی۔

2015 دبئی ایئر شو میں اس طیارے کے مظاہرے کے بعد نائجیریا نے پاکستان سے ابتدائی طور پر تین طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا لیکن بعد میں ان کی تعداد 10 ہو گئی۔ بقیہ سات طیارے پاکستان میں تیاری کے مختلف مراحل میں ہیں۔

پاکستان نے میراج طیارے 1967 میں خریدے تھے۔ یہ پاکستان ایئر فورس کی فضائی قوت میں ’سٹریٹیجک فورس‘ کے طور استعمال کیے جاتے ہیں. لیکن اب یہ اپنی مدت پوری کر چکے ہیں۔

پاکستانی فضائیہ (پی اے ایف) نے ٹویٹر پر لکھا ہے. کہ 8 مارچ 1968 وہ تاریخی دن تھا. جب میراج طیاروں کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچی تھی. اور ایم ایم عالم کی قیادت میں فائٹر پائلٹس کے گروہ نے یہ تاریخی کام سرانجام دیا تھا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر پاکستان فضائیہ نے پیغام میں لکھا تھا. کہ 1971 کی جنگ میں نئے میراج طیاروں نے 1965 کی میراث کو اپنائے رکھا. اور اپنی افادیت کو ثابت کیا۔

’اب 50 سال سے زیادہ عرصے بعد. بھی میراج طیارے پی اے ایف کی مرکزی سٹرائک فورس کا حصہ ہیں۔ جنگ میں آزمائی ہوئی اس مشین نے بارہا اپنی خصوصیات کو ثابت کیا ہے. اور آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ میں بھی اہم کردار ادا کیا۔‘

Miraj.jpg

پاکستان فضائیہ کا میراج طیارہ پرواز کر رہا ہے (پاکستان فضائیہ فیس بک)

ایف16 طیارے

پاکستان فضائیہ میں لڑاکا طیاروں کا ذکر کیا جائے اور ایف16 کا ذکر نہ ہو ایسا ممکن نہیں۔

فالکن منصوبے کے تحت دسمبر 1981 کو پاکستان کا امریکہ کے ساتھ سمجھوتہ طے پایا. اور ایف 16 ڈاٹ نیٹ ویب سائیٹ کے مطابق پہلا ایف سولہ 16 پندرہ جنوری 1983 کو پاکستان کی سرگودھا ایئر بیس پر سکواڈرن لیڈر شاہد جاوید نے لینڈ کرایا۔

پاکستان فضائیہ کی ویب سائٹ پر ایف16 طیاروں کے بارے میں تحریر ہے. کہ پی اے ایف کے ایف16 (1983 کے بعد سے دستیاب). نے مجاہدین کے حوصلے بلند کرنے اور سوویت فضائی طاقت کو مزاحمت کو کچلنے سے روکنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ایف16 پائلٹوں کو افغانستان میں تعاقب کی اجازت نہیں تھی، لیکن انہوں نے کچھ کلاسک فضائی لڑائی لڑی جس کے دوران .انہوں نے بغیر کسی نقصان کے سات طیارے مار گرائے۔‘

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.