ڈالر کا ریکارڈز بنانے کا سلسلہ جاری، انٹربینک میں 207 روپے پر پہنچ گیا

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ بدستور جاری ہے، آج امریکی ڈالر 207 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کے مطابق گزشتہ روز 206.46 روپے پر بند ہونے والا ڈالر آج دوپہر 12 بجے 1.35 روپے کے اضافے کے ساتھ 207 روپے 75 پیسے پر ٹریڈ کر رہا تھا۔

گزشتہ روز اس میں ایک روپے 30 پیسے کا اضافہ ہوا تھا، آج اوپن مارکیٹ میں ڈالر 208.5 روپے پر پہنچ گیا۔

سابق ٹریژری ہیڈ چیز مین ہٹن بینک اسد رضوی نے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی کو روپے پر دباؤ کا بنیادی عنصر قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے مطابق معاملات کو ترتیب دینے کی فوری ضرورت ہے۔

3 جون کو اختتام پذیر ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے زرمبادلہ کے ذخائر 49 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی کمی سے 9 ارب 20 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے اقدامات کافی نہیں ہیں، حکومت کو سبسڈیز کو ختم کرنے، خسارے کو کم کرنے اور اضافی ٹیکسز کے نفاذ کے حوالے سے مزید سخت اقدامات کرنے ہوں گے۔

اسد رضوی نے معیشت دوبارہ استحکام کے راستے پر لانے کے لیے مزید چھوٹے مسائل کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا جن میں جی ڈی پی تناسب سے 9 فیصد ٹیکس، 79 فیصد جی او پی ہولڈنگز اور 53 فیصد ایڈوانس ڈپازٹ ریشو شامل ہے۔

دوسری جانب ’ٹریس مارک‘ کی ریسرچ ہیڈ کومل منصور کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف ڈیل منطقی انجام کو پہنچنے تک مارکیٹ بے چینی کا شکار رہے گی، یہ دوسرے کثیر الجہتی بہاؤ کو بھی غیر مقفل کر دے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ روپیہ 210 کی سطح سے نیچے آسکتا ہے کیونکہ بہت سے برآمد کنندگان اب مثبت رجحان کی توقع کر رہے ہیں۔

دریں اثنا گزشتہ روز حکومت نے مالیاتی خسارے کو کم کرنے اور آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی کے پیش نظر ایندھن کی قیمتوں پر سبسڈی مکمل طور پر ختم کرتے ہوئے قیمتوں میں 29 فیصد تک اضافہ کردیا تھا۔

قرض پروگرام کی بحالی کے لیے آئی ایم کا مطالبہ ہے کہ پاکستان ادائیگیوں کے توازن کے بحران کے پیش نظر اپنے مالیاتی خسارے کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت اقدامات کرے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.